اسلام آباد (نمائندہ جنگ / این این آئی) وزیراعظم شہباز شریف کی زیر صدارت اجلاس میں مطالبہ کیا گیا ہے کہ 2ججز خود کو ن لیگ سے متعلق کیسز سے الگ کرلیں ۔ جبکہ امریکی وفد سے گفتگو کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہا کہ کثیرالجہتی پاک امریکا تعلقات ضروری ہیں ۔ علاوہ ازیں شہباز شریف سے آصف زرداری اورگورنر سندھ نے بھی ملاقاتیں کیں۔ تفصیلات کے مطابق وزیر اعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ صدر عارف علوی کو الیکشن کمیشن کا خط غیر آئینی ہے، صدر غیر آئینی کاموں سے باز رہیں۔وزیرِ اعظم شہباز شریف کی زیرِ صدارت سیاسی صورتِ حال پر اجلاس ہوا جس میں سینئر پارٹی رہنما، اتحادی جماعتوں کے رہنما اور حکومتی قانونی ٹیم بھی شریک ہوئی۔ وزیرِ اعظم نے رہنماؤں کو صدر کو خط لکھنے پر اعتماد میں لیا۔قانونی ٹیم نے سپریم کورٹ کے ازخود نوٹس پر بریفنگ دی۔اجلاس میں مطالبہ کیا گیا کہ دوججز خود کو ن لیگ سے متعلق کیسز سے الگ کر لیں۔وزیرِ اعظم نے کہا کہ تحریکِ انصاف کی برائے نام جیل بھرو تحریک ناکام ہو چکی ہے، عوام نے انتشار کی سیاست کو رد کر دیا ہے، عوام تحریکِ انصاف کے یوٹرنز کو جان چکے ہیں، حکومت عدالتوں کا احترام کرتی ہے، الیکشن کمیشن خود مختار ادارہ ہے، الیکشن کمیشن کا جو بھی فیصلہ ہو گا حکومت اس پر عمل کرے گی،دریں اثنا سابق صدر مملکت آصف زرداری نے وزیراعظم سے ملاقات کی ، شہباز شریف نے آصف زرداری کا وزیر اعظم ہاؤس پہنچنے پر استقبال کیا، ملاقات میں ملک کی مجموعی سیاسی صورتحال اور عوامی فلاح و بہبود کے امور پر تبادلہ خیال کیاگیا۔ وزیراعظم سے گورنر سندھ کامران خان ٹیسوری نےبھی ملاقات کی ۔ملاقات میں باہمی دلچسپی کے امور پر بات چیت کی گئی ۔ ملاقات میں ملکی خصوصاً سندھ کی مجموعی سیاسی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا گیا،دریں اثناحکومتی سطح پر کفایت شعاری اور سادگی کی پالیسی کے نفاذ کے حوالے سےاجلاس سے خطاب کرتےہوئے وزیرِ اعظم نے کہا کہ کفایت شعاری اور سادگی کے حوالے سے جو تاریخ ساز فیصلے لئے گئے ان کے دوررس نتائج برآمد ہونگے۔فیصلوں کو عوام میں پذیرائی ملی ہے۔ فیصلوں پر نفاذ میں کسی قسم کی تاخیر قابل قبول نہیں ہو گی اور ان پر سختی سے نفاذ ہو گا۔ وزیراعظم نے سادگی اور بچت کے حوالے سے لئے گئے فیصلوں پر بھرپور عملدرآمدکیلئے مانیٹرنگ کمیٹی قائم کرنے کی ہدایت کی۔کمیٹی میں ہر اتحادی جماعت کے کابینہ رکن کی نمائندگی ہو گی ۔ وزیر اعظم نے ہدایت کی کہ کمیٹی کا اجلاس ایک مہینے میں کم از کم دو دفعہ منعقد کیا جائے۔کمیٹی کے اجلاس کی صدارت کا موقع کمیٹی میں موجود ہر اتحادی پارٹی کے کابینہ رکن کو دیا جائے گا ۔ کمیٹی کے دیگر ممبران میں وزیراعظم کے معاون خصوصی محمد جہان زیب ،وزیراعظم کے پرنسپل سیکرٹری اور وفاقی سیکرٹری خزانہ شامل ہونگے۔