کوئٹہ (نمائندہ جنگ)آل پاکستان مری اتحاد کے زیر اہتمام سانحہ بارکھان میں ملوث افرادکے خلاف مقدمہ درج کرانے کے لئے ریڈ زون میں فیاض سنبل شہید چوک پر دھرنا تیسرے روز بھی جاری رہا ۔اہلیہ اور بچوں کی بازیابی کے بعد ،محمد خان مری بھی منظر عام پر آ گئے دھرنے میں پہنچ گئے ۔ بازیاب اہلیہ اور بچے آج کوئٹہ پہنچیں گے، قبائلی عمائدین ، سیاسی و وکلاء تنظیموں کے رہنماؤں اور مختلف مکاتب فکر سے تعلق رکھنے والے افراد کی بڑی تعداد نے دھرنے میں جاکر اظہار یکجہتی کا کرتے ہوئے انہیں اپنے بھر پور تعاون کی یقین دہانی کراتے ہوئے دکھ اور افسوس کا اظہار بھی کیا۔اہلیہ اور بچوں کی بازیابی کے بعد ،محمد خان مری بھی منظر عام پر آ گئے دھرنے میں پہنچ گئے اس موقع پر آل پاکستان مری اتحاد کے جنرل سیکرٹری میر جہانگیر مری نے کہا ہے کہ مغویوں کو بازیاب کرنے کے بعد انہیں کوہلو سے بارکھان لے جاکرمجسٹریٹ کے پاس 161 کا بیان کروا کر پھر کوئٹہ لائیں گے، آئی جی پولیس بلوچستان کا شکر گزارہوں کے انہوں نے ڈی آئی جی سبی سے کہا کہ بازیاب کو سبی کے راستے کوئٹہ لایا جائےآج کسی بھی وقت بازیاب افراد کوئٹہ پہنچ جائینگے جس کے بعد انہیں دھرنے میں لایا جائیگا: انہوں نے کہا کہ 4سال بعد بازیاب افراد اپنے والد سے ملیں گے جس کے بعد میڈیا سے گفتگو بھی کروائی جائیگی،بازیاب خاتون گراں ناز کو تاحال 2 بڑے بیٹوں کی ہلاکت کی اطلاع نہیں دی گئی ۔ بازیاب افراد کے آنے کے بعدمغویوں کا بیان ریکارڈ کرکے ایف آئی آردرج ہوگی اور گراں ناز اور ان کی بیٹی کا ڈی این اے کیا جائے گا، انہوں نے کہا کہ تمام معاملات طے کرنے کے بعد ہی دھرنا ختم کرنے نہ کرنے کا فیصلہ کرینگے،پولیس مجسٹریٹ کے سامنے پیش کرکے بچوں سے غلط بیانی کروانا چاہ رہی ہےسب جانتے ہیں کہ ہمارے لوگ سردار کھیتران کے گھر سے بازیاب ہوئے،پولیس اور انتظامیہ سردار عبدالرحمن کو بچارہے ہیں پولیس کے اعلی حکام نوٹس لیں اگر بازیاب ہونے والوں سے غلط بیانی کروائی گئی جو نتائج بھیانک ہو ں گے،سانحہ بارکھان میں جاں بحق ہونیوالی بچی کی شناخت ڈی این اے کے بعد ہی ممکن ہو گی ‘صوبائی وزیر سردار عبدالرحمن ٰکھیتران کو کابینہ سے برطرف کیا جائے‘چار سال سے انصاف کا منتظر ہوں۔ ان خیالات کا اظہار محمد خان مری نے صحافیوں سے گفتگو میں کیا ۔ انہوں نے بتایا کہ میرے آٹھ بچے ہیں جبکہ سانحہ میں جاں بحق ہونیوالے دو بیٹے میرے ہیں، لڑکی سے متعلق کچھ نہیں کہہ سکتا حالانکہ میری لڑکی کی عمر بھی 17برس کے قریب ہوگی ،جاں بحق لڑکی کی شناخت اب ڈی این اے ٹیسٹ کے بعد ہی ہو سکے گی ۔ انہوں نے کہا کہ اللہ تعالی مجھے ضرور انصاف دیگا ،انہوں نے مطالبہ کیا کہ سردار عبدالرحمن ٰکھیتران کو وزارت سے برطرف کر کے ایف آئی آر میں اس کا نام شامل کیا جائے کیونکہ وہ قلمدان کا استعمال کرتے ہوئے بد معاشی کر رہا ہے۔