شیشے کی طرح پھول
پیارے بچو! اللہ نے دنیا میں بے شمار چیزیں تخلیق کیں ہیں، جنہیں دیکھ کر عقل حیران رہ جاتی ہے۔ پھول تو آپ نے بے شمار دکھیں ہوں گے ان ہی میں جاپان ،چین اور امریکا کی پہاڑیوں پر ایک عجیب و غریب قسم کا پھول پایا جاتا ہے، جس کا حیاتیاتی نام’’ ڈیفیالئے گریئی ‘‘ہے لیکن اس خوبصورت سفید پھول کو ڈھانچہ پھول (اسکیلیٹن فلاور) کہا جاتا ہے، اس پھول کی خاصیت یہ ہے کہ بارش کے قطرے پڑتے ہی یہ پھول شفاف ہوجاتا ہے اور شیشے کی مانند دکھائی دینے لگتا ہے۔
یہ خوبصورت اور چھوٹے سفید پھول نمی سے بھرپور درختوں سے اٹے پہاڑی علاقوں میں پائے جاتے ہیں اور چھتری نما پھولوں سے ان کی شناخت ممکن ہوتی ہے۔ بارش کے ساتھ ہی یہ پھول دھیرے دھیرے شفاف ہونے لگتے ہیں اور کچھ دیر میں مکمل طور پر اس میں آرپار دیکھا جاسکتا ہے کیونکہ یہ شیشے کی طرح صاف ہوجاتے ہیں جب کہ دلچسپ بات یہ ہے کہ بارش رکتے ہی جب یہ پھول خشک ہوجاتے ہیں تو ان کی اصل حالت لوٹ آتی ہے اور وہ دوبارہ سفید ہوجاتے ہیں اسی لیے انہیں ’ڈھانچہ پھول‘ بھی کہا جاتا ہے۔ اس پھول کا پودا 40 سینٹی میٹر تک اگتا ہے اور بہت سے پودے ایک جگہ افزائش پاتے ہیں
ایمیزون جنگل کی خاص بات
ایمیزون ایک برساتی جنگل ہے جو دنیا کا سب سے بڑا جنگل مانا جاتا ہے اور یہ دریائے ایمیزن اور اس کے معاون دریاؤں کے گرد پھیلا ہوا ہے۔ اس کا رقبہ 2510000 مربع میل، یعنی تقریباً پورے آسٹریلیا کے برابر ہے۔ زمین کی 20 فیصد آکسیجن صرف ایمیزون کے درخت اور پودے پیدا کرتے ہیں، دنیا کے 40 فیصد جانور ، چرند، پرند، حشرات الارض ایمیزون میں پائے جاتے ہیں۔ ایمیزون کا دریا پانی کے حساب سے دنیا کا سب سے بڑا دریا ہے۔
ایمیزون کے جنگلات میں 60 فیصد جاندار ایسے ہیں جو ابھی تک بے نام ہیں، یہاں کی مکڑیاں اتنی بڑی اور طاقتور ہوتی ہیں کہ پرندوں تک کو دبوچ لیتی ہیں، یہاں پھلوں کی 30 ہزار اقسام پائی جاتی ہیں۔ مہم جو اور ماہر حیاتیات ابھی تک اس جنگل کے محض 10 فیصد حصے تک ہی جاسکے ہیں۔ ایمیزون اپنے سینے میں قدرت کے ہزاروں راز دفن کیے ہوئے ہے۔ اگر آپ ایمیزون کے گھنے جنگلات میں ہوں اور انتہا کی طوفانی و موسلادھار بارش شرع ہوجائے تو تقریباً 12 منٹ تک آپ تک بارش کا پانی نہیں پہنچے گا۔