اسلام آباد(نیوز ایجنسیز) پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کو وزارت پٹرولیم کی جانب سے بتایا گیا ہے کہ پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ مکمل نہ ہوا تو پاکستان کو 18 ارب ڈالر کا جرمانہ ہو نے کا خدشہ ہے ۔
امریکہ سے مطالبہ کیا ہے ایران سے گیس کے حصول کے لئے پابندی پر نظرثانی کرے۔ پی اے سی نے وزارت خارجہ کو اس سلسلے میں امریکی سفیر سے رابطے کی ہدایت کی ۔
چیئرمین پبلک اکاؤنٹس کمیٹی نور عالم نے کہا کہ امریکا ہمیں 18؍ ارب ڈالر کا ریلیف دے یا معاہدے پرعملدرآمد کی اجازت دے ۔
اجلاس میں انکشاف ہوا کہ 325 ارب روپے گیس انفرااسٹرکچر ڈویلپمنٹ سیس کی مدمیں وصول کیے مگر خرچ 2 ارب کیے، 322 ارب روپے پڑے ہیں مگر پراجیکٹ نہیں چل رہے۔
تفصیلات کےمطابق بدھ کو پی اے سی کا اجلاس چیئرمین کمیٹی نورعالم خان کی زیر صدارت پارلیمنٹ ہاؤس میں ہوا ۔ اجلاس میں کمیٹی کے ارکان سمیت متعلقہ سرکاری اداروں کے افسران نے شرکت کی ۔
اجلاس میں پٹرولیم ڈویژن کے 2021.22 کے آڈٹ اعتراضات کا جائزہ لیا گیا۔
پی اے سی کے چیئرمین نورعالم خان نے پاک ایران گیس منصوبے میں حائل رکاوٹوں کے حوالے سے کہا کہ امریکہ ہمیں 18 ارب ڈالر کا ریلیف دے یا ہمیں اس معاہدے پر عملدرآمد کی اجازت دے۔