اسلام آباد(نمائندہ جنگ)عدالت عظمیٰ نے محکمہ ایکسائز اینڈ ٹیکسیشن سندھ میں تقرریوں پر پابندی کے باوجود بھرتیاں کرنے پر 2008 میں خالی پوسٹوں پر کی جانے والی بھرتیوں کا ریکارڈ طلب کر لیا ہے۔جسٹس اعجاز الاحسن کی سربرا ہی میں قائم تین رکنی بینچ نے بدھ کے روز کیس کی سماعت کی تو جسٹس اعجاز الاحسن نے کہا کہ بتایا جائے کہ جب تقرریوں پر پابندی تھی تو یہ بھرتیاں کیسے کی گئیں؟فاضل جج نے کہاکہ 2007 میں جو لوگ انٹرویو، ٹیسٹ اور دیگر مراحل پورے کر چکے تھے ان کی تقرریاںکیوں نہیں کی گئیں؟ جس پر سیکریٹری محکمہ ایکسائیز نے موقف اختیار کیا کہ اسی دوران ہی تقرریوں پر پابندیاں لگا دی گئی تھیں۔جسٹس اعجا زالاحسن نے کہا 2007 میں پابندی تھی تو 2008 میں کیسے بھرتیاں ہو گئیں؟ جس پر سیکریٹری نے بتا یا کہ 2008 میں پابندی ہٹا دی گئی تھی۔