کراچی (نیوز ڈیسک) ایران نے روس سے دفاعی میزائل نظام ایس 400خریدنے کی تیاری مکمل کرلی ہے جس کے بعد ایرانی جوہری پروگرام پر اسرائیلی حملے کا خدشہ پہلے کے مقابلے میں زیادہ بڑھ گیا ہے ، تہران ماسکو سے ایس 400دفاعی میزائل نظام خریدنے کا خواہاں ہے جس کے بعد اسرائیل نے یہ ادراک کرلیا ہے کہ میزائل شکن نظام کے حصول کے بعد ایران پر اسرائیلی حملہ مزید مشکل ہوجائے گا ، امریکی جریدے کے مطابق یہ بات اس معاملےسے واقف ذرائع نے بتائی ہے ۔ روس نے اب تک عوامی طور پر ایران کو ایس 400فراہم کرنے کے بارے میں نہیں بتایا ہے تاہم یوکرین جنگ کے بعد ایران اور روس ایک دوسرے کے قریب آگئے ہیں ۔ اگر ایسا ہوا بھی تو بھی دفاعی میزائل نظام کو فعال کرنے میں دو سال کا عرصہ لگے گا ۔ برطانیہ میں قائم دفاعی انٹیلی جنس فرم جینز میں مشرق اوسط کے دفاعی امورکے ماہر جیریمی بینی نے کہا کہ ایس400میزائل 250کلومیٹر تک کی رینج پر فضائی اہداف کو نشانہ بنا سکتا ہے۔یہ زیادہ بلندی پرپرواز کرنے والے طیاروں کے لئے ریڈ زون تشکیل دے گا۔اسرائیلی ملٹری انٹیلی جنس کے سابق اعلی عہدہ دار اوراب سکیورٹی فورسزکے سابق اورریزرو ارکان کی تنظیم اسرائیل ڈیفنس اینڈسکیورٹی فورم کے سینیرمحقق یوسی کوپرواسر کا کہنا تھا کہ ان کے پاس جتنا زیادہ فضائی دفاع ہوگا،انہیں نشانہ بنانا اتنا ہی مشکل ہوگا۔ فااور حسن آؤنڈیشن برائے دفاع جمہوریت کے سربراہ مارک ڈوبووٹزنے تل ابیب میں ایک انٹرویو میں کہاکہ ان کا اندازہ ہے کہ ایک بار جب ایران ہتھیار بنانے کا فیصلہ کر لیتا ہے تو ان کے لیے پہلا وارہیڈ بنانا 18 سے 24 ماہ کے درمیان ممکن ہوگا۔