اسلام آ باد (نمائندہ جنگ) لیفٹیننٹ جنرل (ر) نذیر احمد کو چیئرمین قومی احتساب بیورو (نیب) تعینات کر دیا گیا، وزیر اعظم شہباز شریف نے قومی اسمبلی میں اپو زیشن لیڈر راجہ ریاض سے مشاورت کے بعد لیفٹیننٹ جنرل (ر) نذیر احمد کو چیئر مین نیب کی تقرری کی منظوری دی،جسکا باقاعدہ نوٹیفکیشن بھی جاری کر دیا گیا ہے، انہیں تین سال کیلئے چیئر مین نیب مقرر کیا گیا ہے، وفاقی کا بینہ نے سر کولیشن کے ذریعے وزارت قانون و انصاف کی سمری کی منظوری دی، لیفٹیننٹ جنرل (ر) نذیر احمد اچھی شہرت کے حامل ہیں، وہ امریکا میں ملٹری اتاشی، نیشنل ڈیفنس یونیورسٹی (NDU)کے صدر، کور کمانڈر پشاور، کمانڈنٹ ملٹری اکیڈمی کا کول اور ملٹری سیکرٹری ٹو وزیر اعظم بھی رہ چکے ہیں۔ تفصیلات کے مطابق وزیر اعظم شہباز شریف اور قومی اسمبلی میں اپو زیشن لیڈر راجہ ریاض کے درمیان مشاورت کے بعد نئے چیئر مین نیب کی تقرری کردی گئی ہے۔ دو نوں رہنمائوں میں مشاورت آئینی تقاضا تھا ۔ نیب آرڈی ننس 1999 کی سیکشن 6 کے تحت چیئر مین نیب کی تقرری وزیراعظم اپو زیشن لیڈر کی مشاورت سے کرتے ہیں۔ مشاورت کے بعد اتفاق رائے سے لیفٹیننٹ جنرل (ر) نذیر احمد کو چیئر مین نیب مقرر کیا گیا ہے۔ ایکٹ کے تحت چیئر مین نیب کی تقرری کی منظوری وفاقی کا بینہ دیتی ہے لہٰذاا وزارت قانون و انصاف نے تقرری کی سمری وفاقی کا بینہ کو بھیجی ۔ کابینہ نے سر کولیشن کے ذ ریعے سمری کی منظوری دی۔سمری میں کہاگیا ہے کہ چیئر مین نیب کا عہدہ سابق چیئر مین نیب آفتاب سلطان کے استعفے سے خالی ہواتھا۔ انہوں نے یہ استعفیٰ 15فروری کو دیاتھا۔ انکے استعفے کی منظوری کا با ضابطہ نو ٹیفیکیشن 23فر وری کو جاری کیا گیا۔نئے چیئر مین نیب کی تقرری تین سال کیلئے کی گئی ہے۔ لیفٹیننٹ جنرل (ر) نذیر احمد (ہلال امتیاز) پاک فوج کے ریٹائرڈ لیفٹیننٹ جنرل اور بہت اچھی شہرت کے حامل افسر ہیں جنہوں نے 11 اپریل 2016 سے 19 دسمبر 2016 تک نیشنل ڈیفنس یونیورسٹی کے 30 ویں صدر کے طور پر خدمات انجام دیں۔ انہوں نے امریکا میں پاکستان کے ملٹری اتاشی رہ چکے ہیں۔ وہ سابق وزیر اعظم شوکت عزیزاور سید یوسف رضا گیلانی کے ملٹری سیکرٹری کے طور پر بھی خدمات انجام دے چکے ہیں۔ لیفٹیننٹ جنرل (ر) نذیر احمد نے 1983 میں 40 فرنٹیر فورس رجمنٹ، پاکستان آرمی میں کمیشن حاصل کیا۔ انہوں نے کمانڈ اینڈ اسٹاف کالج اور نیشنل ڈیفنس یونیورسٹی، پاکستان سے گریجویشن کیا۔ دسمبر 2016 میں XI کور (پشاور کور) کے کمانڈر کے طور پر اپنی تقرری سے قبل انہوں نے وفاق کے زیر انتظام قبائلی علاقوں (FATA) میں انفنٹری ڈویژن کی کمانڈ کرنے کے علاوہ پاکستان ملٹری اکیڈمی (PMA) کے کمانڈر کے طور پر بھی خدمات انجام دیں۔انہیں 2014 میں لیفٹیننٹ جنرل کے عہدے پر ترقی دی گئی اور بعد ازاں جنرل ہیڈ کوارٹرز میں انسپکٹر جنرل آف کمیونی کیشن اینڈ انفارمیشن ٹیکنالوجی کے عہدے پر تعینات کیا گیا۔ 2018 میں سروس سے ریٹائر ہونے سے پہلے انہوں نے بطور میجر جنرل جنوبی وزیرستان میں ایک ملٹری فارمیشن کی کمانڈ بھی کی۔ وہ امریکا میں پاکستان کے ملٹری اتاشی کے طور پر فرائض انجام دے چکے ہیں۔ وہ کشمیری نژاد ہیں اور کشمیری زبان پر عبور رکھتے ہیں۔ انکے والد بھی پاک فوج میں خدمات انجام دے چکے ہیں اور کرنل کے عہدے سے ریٹائر ہوئے۔