کراچی، لاہور (اسٹاف رپورٹر، نیوز ایجنسیاں) پیپلزپارٹی نے وزارتیں چھوڑنے کی دھمکی دیدی، وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ ڈیجیٹل مردم شماری پر ہمارے تحفظات ہیں، مردم شماری پر وفاق میں بات کرونگا، بے ضابطگیاں ہوئیں تو ہم نہیں مانیں گے، اگر غلط طریقے سے کسی کی ہدایات پر ڈجیٹل مردم شماری ہونی ہے تو پیپلز پارٹی اس کو قبول نہیں کرتی
سیلاب متاثرین سے وعدے پورے نہیں ہوئے، اگر وزیراعظم شہباز شریف نے سیلاب متاثرین کیلئے وعدہ کیا ہے تو وہ پورا ہونا چاہیے ورنہ ہمارے لیے اپنی وزارت رکھنا مشکل ہوگا، عوامی مسائل کی بجائے زمان پارک میں چھپے چوہے کو دکھایا جارہا ہے
پیپلزپارٹی کے شریک چیئرمین آصف علی زرداری کا کہنا ہے کہ عمران خان سے بات نہیں ہوگی ، الیکشن ہوئے تو ضرور حصہ لیں گے، عدالتیں پارلیمانی اختیارمیں تھوڑی مداخلت کررہی ہیں، پرویز الٰہی کسی کےفون پراپنا سیاسی کیریئرداؤ پرلگادیا، پولیس والے بستر کے نیچے دیکھتے تو عمران خان مل جاتا، وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے کہا ڈجیٹل مردم شماری کو پیپلز پارٹی قبول نہیں کرتی، سندھ کی آبادی کو کم گنا جائے یہ برداشت نہیں کرینگے، جبکہ پی ڈی ایم سربراہ مولانا فضل الرحمٰن نے کہا انتخابات مردم شماری کے بعد ہونے چاہئیں، ثاقب نثار ، فیض حمید عمران کیلئے لابنگ کررہے ہیں ، انہیں لگام دی جائے ، ادارے نوٹس لیں، غریب کو روٹی مہیا نہیں اور تقاضا کیا جارہا ہے کہ انتخابات کیلئے 80 ارب الیکشن کمیشن کو دیئے جائیں۔
تفصیلات کے مطابق وزیراعلیٰ ہاؤس میں کسانوں کیلئے بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام میں ’سیڈ سپورٹ‘ پرووگرام کی افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ سندھ واحد صوبہ ہے جس کو مردم شماری پر تحفظات ہیں، وفاقی حکومت پی پی کے اعتراضات نہیں دیکھتی تو سندھ وفاق کا ساتھ نہیں دیگا۔
بلاول بھٹو نے کہا کہ ملک میں سب سے بڑا مسئلہ مہنگائی ہے، اصل ایشوز حل کرنے ہونگے، تاریخی مشکلات ہیں اور امن و امان کی صورتحال تشویشناک ہے، خطرات نا ہوں توہم معاشی بحران کو اولین ترجیح دیں۔
بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ ہمارا مقابلہ معیشت اور بے روزگاری سے ہے کسی سلیکٹر سے نہیں، افسوس ہوتا ہے سیلاب متاثرین سے جو مدد کا وعدہ وفاق نے کیا تھا وہ پورا نہیں ہوا، وفاق کو 4.7 بلین کا وعدہ پورا کرنا پڑے گا۔ معاملہ وفاقی کابینہ اور قومی اسمبلی میں اٹھایا جائے گا۔
بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ وفاق اپنی ترجیح سندھ اور پنجاب کے سیلاب متاثرین کو رکھے گا تو مثبت پیغام جائیگا، وفاقی حکومت نے متاثرین سے وعدے پورے نہ کئے تو لوگ ہم سے پوچھیں گے، ایسے میں ہمارا وزارت رکھنا بہت مشکل ہوجائے گا۔
عمران خان پر تنقید کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ٹی وی چینلز آج بھی عوام کے مسائل نہیں دکھا رہے اور صرف گرفتاری سے بچنے کیلئے زمان پارک میں چھپے ہوئے چوہے کو دکھا رہے ہیں۔
وزیر خارجہ نے کہا کہ میڈیا، سیاسی اداروں اور ہم سب کا توجہ سیاسی چوہے کے بجائے پاکستان کے مسائل کی طرف ہونا چاہیے اور تاریخی معاشی بحران کو حل کرنے کی طرف ہونا چاہیے۔
بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ جس وقت ڈجیٹل مردم شماری کی تاریخ میں توسیع کی گئی تو مجھے بھی اسی دن اس کا پتا چلا اور جب ایک وفاقی وزیر کو ڈجیٹل مردم شماری کا پتا نہیں تو اس کا مقصد ہے عوام کو بھی پتا نہیں ہوگا لہٰذا اس قسم کا ’شارٹ کٹ‘ بالکل قبول نہیں کرینگے۔
قبل ازیں بلاول بھٹو زرداری نے کمپیوٹر کا بٹن دبا کر بیج ʼسبسڈی پروگرام، گندم کے بیج کیلئے معاوضہ کا افتتاح اور 12 ایکڑ تک زرعی اراضی رکھنے والے چھوٹے کاشتکاروں کو 5000 روپے فی ایکڑ کی رقم تقسیم کرنے کا آغاز کردیا اور 8.39 ارب روپے بینظیر انکم سپورٹ پروگرام کو منتقل کیے ۔
علاوہ ازیں سابق صدر اور شریک چیئرمین آصف زرداری کا کہنا ہے کہ عمران خان سے بات نہیں کریں گے،انتخابات ہوئے تو ضرور حصہ لیں گے۔ ایک انٹرویو میں سابق صدر نے عمران خان ، ملکی سیاسی ومعاشی صورتحال اور نواز شریف کی وطن واپسی سے متعلق اہم گفتگو کی۔
آصف زرداری نے سابق وزیراعظم پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ عمران خان کی مقبولیت غربت کی وجہ سےہے اسے سیاستدان نہیں سمجھتا۔
انہوں نے کہا کہ سابق صدر کا کہنا تھا کہ نیب اورکاروبار ایک ساتھ نہیں چل سکتے۔ نواز شریف کی وطن واپسی سے متعلق آصف زرداری کا کہنا تھا کہ نوازشریف کی واپسی انکا اپنا مسئلہ ہے، حتمی طور پر میاں صاحب کے فیصلوں کےساتھ چلتاہوں، ان کیساتھ میں اختلاف تو کرتا ہوں لیکن فیصلوں کی حمایت کرتا ہوں۔ ایک سوال پر آصف زرداری کا کہنا تھا کہ لگتا ہے کہ عدالتیں پارلیمانی اختیار میں تھوڑی مداخلت کررہی ہیں۔
آصف ذرداری کا کہنا تھا کہ کسی کےفون پر پرویزالٰہی نےاپنا سیاسی کیریئرداؤ پر لگادیا۔ آصف زرداری نے کہاکہ پی ٹی آئی نے جووعدہے کئے 4 سال میں پورے نہیں کئے ،جنرل ریٹائرڈ باجوہ مس گائیڈ تھے ،عمران خان کے سکیورٹی خدشات جائز نہیں ہیں ،موجودہ صدر کو کوئی سیاست کرنے سے نہیں روک رہا۔
وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کا کہنا ہے ہمارے تحفظات دور نا ہوئے تو ہم مردم شماری کو مستردکر دیں گے۔ مردم شماری کے حوالے سے گفتگو کرتے ہوئے وزیراعلیٰ مراد علی شاہ کا کہنا تھا سندھ کی آبادی کو کم گنا جائے یہ برداشت نہیں کریتگے، مردم شماری سے متعلق کچھ تحفظات ہیں جن سے چیئرمین ادارہ شماریات کو آگاہ کر دیا ہے۔
مراد علی شاہ کا کہنا تھا ہمیں مردم شماری سے متعلق چیزوں سے آگاہ نہیں کیا جا رہا، جسے شمار کیا جائے اس کا ڈیٹا اسے اور صوبائی حکومت کو فراہم کیا جائے، سب سے درخواست ہے کہ مردم شماری میں بڑھ چڑھ کر حصہ لیں، یقین دہانی کریں کہ مردم شماری والے آپ کا درست ڈیٹاشامل کر رہے ہیں لیکن ہمارے تحفظات دور نا ہوئے تو ہم مردم شماری کو مسترد کرینگے۔
دوسری جانب پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ کے سربراہ مولانا فضل الرحمٰن نے کہا ہے کہ ریٹائرڈ چیف جسٹس ثاقب نثار اور جنرل ریٹائرڈ فیض حمید اس وقت بھی عمران خان کیلئے لابنگ کررہے ہیں اور مصروف عمل ہیں، اس کو نظرانداز نہیں کیا جا سکتا، ادارے فور ی طور پر ان کا نوٹس لیں اور اگر ہماری معلومات صحیح ہیں تو ان کو لگام ڈالیں۔
مولانا فضل الرحمان نے حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ پنجاب اور خیبر پختونخوا کے انتخابات ملتوی کیے جائیں۔ اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے فضل الرحمان کا کہنا تھاکہ کیا اسمبلیاں وزرائے اعلیٰ نے توڑی ہیں یا ایک لیڈر کے حکم پرعمل کیا گیا؟
کیا پولیس اور اداروں میں الیکشن میں سکیورٹی دینے کی صلاحیت ہے؟ انہوں نے کہا کہ عدالت عظمیٰ نے ازخود نوٹس لیا کہ الیکشن شیڈول کیوں نہیں دیا جارہا۔