لاہور ( ایجنسیاں )تحریک انصاف کے وائس چیئرمین شاہ محمود قریشی اور سیکرٹری جنرل اسد عمر نے چیف جسٹس آف پاکستان عمر عطا بندیال کو مشترکہ طور پر خط لکھا ہے جس میں استدعا کی گئی ہے کہ عمران خان کو مختلف عدالتوں میں بذریعہ ویڈیو لنک پیش ہونیکی اجازت دی جائے کیوں کہ ان کی زندگی کو شدید خطرات لاحق ہیں۔ ادھر چیئرمین تحریک انصاف عمران خان نے کہا کہ مجھے جھوٹے مقدمات میں عدالت بلاکر قتل کرانے کی سازش ہورہی ہے‘ آج میں ایک ہجوم کو قوم بنتے ہوئے دیکھ رہا ہوں۔ عمران خان نے مطالبہ کیا کہ میرا توشہ خانہ کیس ٹی وی پر سنا جائے، میری جان کو خطرہ ہے ‘ عدالتوں میں مجھے چکر لگوا رہے ہیں‘ کوئی سکیورٹی نہیں ہے۔اتوارکو زمان پارک لاہورمیں کارکنوں سے خطاب کرتے ہوئے عمران نے کہا کہ پاکستان تاریخ میں کبھی اتنا بدحال نہیں ہوا اس کی وجہ موجودہ حکومت ہے‘شہباز شریف کو کرپشن کیسزمیں سزا ہونے والی تھی لیکن جنرل ( ر ) باجوہ نے اسے بچاکر وزیراعظم بنادیا‘ رانا ثنا اللہ سے بڑا بدمعاش کوئی نہیں جس نے 18 قتل کیے، آصف زرداری جو پیچھے بیٹھا ہوا کھیل کھیل رہا ہے، جس نے مخالفین کو قتل کرایا، مرتضی بھٹو کے اہل خانہ آج بھی کہتے ہیں کہ مرتضی کو آصف زرداری نے قتل کرایا وہ بھی اربوں روپے کی چوری میں پکڑا جانے والا تھا باجوہ نے اسے بھی بچایا۔ انہوں نےنواز شریف پر تنقید کرتے ہوئے کہاکہ وہ چور اور بھگوڑا لندن میں بیٹھ کر ملک کے فیصلے کررہا ہے، جب ملک کے بڑے بڑے چور مل کر بیٹھیں گے تو ملک دیوالیہ نہیں ہوگا تو اور کیا ہوگا؟ آج دنیا بھر میں پاکستان ذلیل ہورہا ہے‘ بھکاریوں کی طرح پیسہ مانگ رہا ہے لیکن نہیں مل رہا اس کی وجہ کرپٹ حکمران ہیں۔عمران خان نے کہا کہ مجھ پر پہلے بھی قاتلانہ حملہ ہوچکا ہے‘یہ لوگ مجھے چھوٹے چھوٹے کیسز میں عدالتوں میں بلاکر راستے سے ہٹانا چاہتے ہیں۔توشہ خانہ کیس کی عوامی سماعت ہو، ٹی وی پر دکھایا جائے کہ توشہ خانہ کیس آخرہے کیا؟میں چیلنج دیتا ہوں کہ اگر کوئی غیرقانونی کام ہے تو ثابت کرکے دکھائیں ۔دریں اثناءسماجی رابطے کی ویب سائٹ پر اپنے بیان میں عمران خان کا کہناتھاکہ کسی ملک کا مستقبل کیا ہو سکتا ہے جب مجرموں کو وہاں حکمران بنا دیا جائے،شہباز شریف کو کرپشن پر سزا سنائی جانے والی تھی جب انہیں جنرل (ر)باجوہ نے بچایا،جب شہباز شریف کے خلاف مقدمات زیر سماعت تھے تو انہیں وزیراعظم بنایا گیا۔