کراچی (ٹی وی رپورٹ) جیوکے پروگرام ”آج شاہزیب خانزادہ کے ساتھ“ میں گفتگو کرتے ہوئے وفاقی وزیر منصوبہ بندی احسن اقبال نے کہا ہے کہ عمران خان ایسے ہی بہادر بنیں جس بہادری کا قوم کو پرچار کرتے ہیں،سینئر صحافی و تجزیہ کار حامد میر نے کہا کہ عمران خان چاہتے ہیں انصاف کے ادارے ان کی ہر بات کو درست سمجھیں، سینئر تجزیہ کار و اینکر پرسن منیب فاروق نے کہا کہ عمران خان کی گرفتاری میں مزاحمت عدالتوں کے احکامات کی خلاف ورزی ہے، وفاقی وزیر منصوبہ بندی احسن اقبال نے کہا کہ اس وقت پوری قوم ایک تماشا دیکھ رہی ہے،مغربی جمہوریت کا لیکچر اور قانون کی حکمرانی کا درس دینے والا شخص نظام عدل کا منہ چڑارہا ہے، عمران خان عدالتوں کو ثابت کررہا ہے کہ وہ اسے طلب نہیں کرسکتیں، عمران خان اپنی مرضی کے ساتھ عدالتوں کو کھلارہا ہے، اس کی بڑی ذمہ داری اس نرمی پر ہے جو سپریم کورٹ نے عمران خان کے ساتھ برتی، عمران خان ایک فاشسٹ پارٹی کے روپ میں سامنے آرہے ہیں، عمران خان گرفتاری سے بچنے کیلئے انسانی ڈھال استعمال کررہے ہیں۔ احسن اقبال کا کہنا تھا کہ عمران خان ایسے ہی بہادر بنیں جس بہادری کا قوم کو پرچار کرتے ہیں، ہم نے جھوٹے مقدمات میں قیدیں کاٹی ہیں ہمارے ماتھے پر تو شکن بھی نہیں آئی، عمران خان کو گرفتاری سے کس چیز کا خوف ہے، عمران خان چاہتے ہیں کچھ لاشیں گریں اور وہ ا ن پر سیاست کریں،پولیس وہاں انسانی نقصان نہیں چاہتی ہے، عمران خان عدالتوں کے مفرور ہیں انہیں عدالتوں کے سامنے پیش کیا جائے گا۔احسن اقبال نے کہا کہ سیاسی طور پر عمران خان کو گرفتار کرنا ہوتا تو چھ سات ماہ میں کرلیتے،عمران خان عدالتوں میں پیش نہیں ہورہے اس لیے عدالتیں وارنٹ نکال رہی ہیں،عمران خان آئین و قانون سے بڑا نہیں ہے اسے غیرقانونی سرگرمیوں پر استثنیٰ حاصل نہیں ہے، سپریم کورٹ ہمیں راہ چلتے توہین عدالت میں لپیٹ دیتی تھی، عمران خان نے سات ماہ سپریم کورٹ کے فیصلوں کو پیروں تلے روندا کسی نے نوٹس نہیں لیا، عام انتخابات اکتوبر 2023ء میں ہونا ہیں، ہم اس سے آگے جائیں تو الیکشن سے فرار ہوگا، عمران خان نے خیبرپختونخوا اور پنجاب کی اسمبلیاں جمہوری جذبے کے تحت نہیں سیاسی خودکش بمبار کی حیثیت میں توڑی تھیں، سپریم کورٹ نے عجلت میں فیصلہ دیا اس کے بہت سنجیدہ اثرات ہیں، اس فیصلے سے پاکستان میں دائمی سیاسی عدم استحکام کے بیج بودیئے گئے ہیں، پنجاب میں قومی اسمبلی سے چھ ماہ پہلے الیکشن ہو کر حکومت بن جائے گی تو وفاق پنجاب کے ہاتھوں یرغمال بن جائے گا۔سینئر صحافی و تجزیہ کار حامد میر نے کہا کہ عمران خان چاہتے ہیں انصاف کے ادارے ان کی ہر بات کو درست سمجھیں، عمران خان پچیس مئی کو سپریم کورٹ کے احکامات کے باوجود ریڈ زون میں داخل ہوئے۔