کراچی (ٹی وی رپورٹ) جیو کے پروگرام ’’نیا پاکستان شہزاد اقبال کے ساتھ‘‘ میں گفتگو کرتے ہوئے وفاقی وزیر منصوبہ بندی احسن اقبال نے کہا ہے کہ عمران خان پاکستان میں ہٹلر کے طرزِ سیاست کو زندہ کررہے ہیں،سینئر صحافی و تجزیہ کار حامد میر نے کہا کہ حکومت پی ٹی آئی کو مذاکرات کی دعوت دے رہی ہے لیکن پارٹی تصادم کی راہ پر چل رہی ہے، نگراں وزیراطلاعات پنجاب عامر میر نے کہا کہ نگراں حکومت کا عمران خان کو گرفتار کرنے کا کوئی پلان نہیں تھا،زمان پارک میں کارروائی عدالتی احکامات پر ہورہی تھی، عمران خان توشہ خانہ ریفرنس میں پیش نہیں ہورہے تھے، وفاقی وزیر منصوبہ بندی احسن اقبال نے کہا کہ عمران خان نے کوئی سلیمانی ٹوپی پہنی ہوئی ہے، عمران خان کچھ بھی کرلے عدالتیں پتا نہیں کس طاقت سے مرعوب ہیں ان کیخلاف کوئی حکم جاری نہیں کرتی، ن لیگ نے تو راہ جاتے ہوئے توہین عدالت کے کیسوں کا سامنا کیا ہے، ہمارے کیسز مہینوں عدالتوں میں التواء کا شکار رہتے تھے، عمران خان کو گھنٹوں اور دنوں میں من پسند انصاف مل جاتا ہے، عمران خان خود کو قانون سے بڑا ثابت کرنا چاہتا ہے، عمران خان ججوں کو گالیاں دیتا اور عدالتوں میں پیش نہیں ہوتا لیکن نظام عدل بے بس ہے۔ احسن اقبال کا کہنا تھا کہ عدلیہ میں آج بھی وہ جج موجود ہیں جنہوں نے 2018ء میں سازش کے تحت نواز شریف کو نااہل کیا تھا، ان ججوں نے ثاقب نثار کا ٹیم ممبر ہوتے ہوئے عمران خان کو صادق و امین کا سرٹیفکیٹ دے کراقتدار میں لانے کا بندوبست کیا تھا، وہ ججز جب تک عدلیہ میں رہیں گے بالواسطہ عمران خان کیلئے آسانیاں پیدا کرتے رہیں گے۔