لاہور(نمائندہ جنگ، ایجنسیاں) زمان پارک میں پولیس کا بڑا آپریشن، مزاحمت پرعمران خان کے گھرسے کئی کارکن گرفتارکرلیے،اینٹی انکروچمنٹ اسکواڈ نے کارروائی کرتے ہوئے زمان پارک میں لگےکیمپ اور دیگر رکاوٹیں ہٹا دیں، مختلف مقامات کی تلاشی کے دوران 16رائفلوں سمیت کئی ممنوعہ اشیاء برآمدکرلیں،عمران خان نےٹویٹ کی کہ گھر میں بشریٰ بیگم اکیلی تھیں، یہ کس قانون کےتحت کارروائی کررہےہیں؟نگران صوبائی وزیراطلاعات نےکہاکہ کسی علاقے کو نو گو ایریا نہیں بننے دینگے۔ تفصیلات کے مطابق عمران خان کے اسلام آباد روانہ ہونے کے بعد پولیس اور اینٹی انکروچمنٹ اسکواڈ نے زمان پارک میں آپریشن کیا ،پی ٹی آئی نے الزام عائد کیا ہے کہ پولیس کرین کی مدد سے مرکزی دروازہ توڑ کر اندر داخل ہوئی جبکہ گھر کے اندر بھی توڑ پھوڑ کی گئی ،پولیس نے عمران خان کی رہائشگاہ کے عقبی حصے ، چھت سمیت دیگر کئی مقامات پر بھی تلاشی لی۔آئی جی پنجاب عثمان انور نے صوبائی وزیراطلاعات عامرمیرکےساتھ پریس کانفرنس میں کہا کہ زمان پارک آپریشن قانونی کارروائی تھی جسے پورا کیا گیا، عدالتی حکم کے مطابق جدید ٹیکنالوجی کو استعمال کرتے ہوئے سرچ آپریشن کیا۔عدالت نے تفتیش کا عمل روکنے کا حکم نہیں دیا اس پر شکرگزار ہیں، زمان پارک آپریشن میں لیڈی پولیس اہلکار ہمارے ساتھ موجود تھیں، ہم نے جدید ترین سسٹم کے باعث شرپسند عناصر کی لسٹ تیار کی، عدالتی حکم پر زمان پارک سرچ آپریشن کیلئے گئے۔ زمان پارک کے سرچ وارنٹ حاصل کیے گئے، سرچ وارنٹ کے معاملے پر پی ٹی آئی قیادت سے بھی بات کی گئی، دوران آپریشن پولیس پر پٹرول بم پھینکے گئے، زمان پارک سے غلیل اور کنچے ملے، زمان پارک میں بنکرز بنے ہوئے ہیں، ڈی آئی جی آپریشنز اور ڈی آئی جی انویسٹی گیشن کی قیادت میں پولیس ٹیم نے سرچ آپریشن کیا، ہم نے ایک بھی گولی نہیں چلائی، پولیس پر پتھروں کی بارش کی گئی، ہم نے ایک قانونی کارروائی کو پورا کیا۔