کراچی (نیوز ڈیسک) پاکستان سپر لیگ کے آٹھویں ایڈیشن کے فائنل میں لاہور قلندرز نے کپتان شاہین آفریدی کی آل راؤنڈر کارکردگی کی بدولت اعزاز کا کامیابی سے دفاع کرتے ہوئے ملتان سلطانز کو شکست دے دی ، قلندرز لگاتار دو ٹورنامنٹس جیتنے والی لیگ کی پہلی ٹیم بن گئی۔میچ کے آخری اوور میں سلطانز کو چیمپیئن بننے کے لیے 13 رنز درکار تھے لیکن انتہائی کوشش کے باوجود بھی سلطانز صرف 11 رنز بنا سکے اور یوں لاہور قلندرز نے سنسنی خیز مقابلے کے بعد میچ میں ایک رن سے فتح بٹور کر ایک مرتبہ پھر چیمپیئن بننے کا اعزاز حاصل کر لیا۔ یہ لگاتار دوسرا سال تھا کہ لاہور قلندرز اور ملتان سلطانز کی ٹیمیں فائنل میں مدمقابل تھیں اور لاہور قلندرز پاکستان سپر لیگ کی تاریخ میں اعزاز کا کامیابی سے دفاع کرتے ہوئے لگاتار دو ٹورنامنٹ جیتنے والی پہلی ٹیم بن گئی۔ تماشائیوں سے بھرے لاہور کے قذافی اسٹیڈیم میں میزبان لاہور قلندرز نے ٹاس جیت کر بیٹنگ کا فیصلہ کیا ۔ قلندرز نے اننگز کا آغاز کیا تو گزشتہ میچ کے ہیرو طاہر بیگ اس مرتبہ بھی فارم میں نظر آئے اور جارحانہ انداز اختیار کرتے ہوئے 18 گیندوں پر 30 رنز کی اننگز کھیلی۔ ایونٹ میں سب سے کامیاب باؤلر احسان اللہ نے اپنے پہلے ہی اوور میں وکٹ حاصل کر لی۔ فخر زمان نے دوسری وکٹ کے لیے عبداللہ شفیق کے ہمراہ 57 رنز کی شراکت قائم کی، وہ 38 رنز بنانے کے بعد اسامہ میر کی وکٹ بنے۔ اسکور 111 تک پہنچا ہی تھا کہ قلندرز کو یکے بعد دیگرے تین جھٹکے لگے اور اسامہ میر نے یکے بعد دیگرے دو گیندوں پر سیم بلنگز کے بعد اگلی ہی گیند پر احسن حفیظ کو بھی چلتا کردیا جبکہ اگلے اوور میں خوشدل شاہ نے سکندر رضا کی وکٹیں بکھیر کر اپنی ٹیم کو بڑی کامیابی دلائی۔اس موقع پر اہم فائنل میچ میں شاہین شاہ آفریدی نے خود اوپری نمبروں پر بیٹنگ پر آنے کا فیصلہ کیا اور جارحانہ انداز میں بیٹنگ کرکے سلطانز کے باؤلرز کو لائن اور لینتھ بھلا دی۔انہوں نے عبداللہ شفیق کے ہمراہ بہترین شراکت داری بناتے ہوئے اپنی ٹیم کی معقول مجموعے تک رسائی بھی یقینی بنائی۔