اسلام آباد (صالح ظافر) چین نے چین پاکستان اقتصادی راہداری (سی پیک) کی تعمیر کو فروغ دینے اور مختلف شعبوں میں تعاون کو گہرا کرنے کے لیے پاکستان کے ساتھ مل کر کام کرنے پر آمادگی ظاہر کی ہے۔ یہ بات چین کے وزیر خارجہ کن گینگ نے بیجنگ میں پاکستان سے دورے پر آئے ہوئے سیکرٹری خارجہ ڈاکٹر اسد مجید خان سے گفتگو کرتے ہوئے کہی۔ حال ہی میں تعینات ہونے والے چینی وزیر خارجہ، جو چینی ریاستی کونسلر بھی ہیں، نے پاکستان کے دفتر خارجہ کے اعلیٰ عہدیدار سے پہلی بات چیت کی۔ اقتصادی بحران اور آئی ایم ایف پروگرام کی ڈیل میں تاخیر کے درمیان چین کی حالیہ مالی امداد کے پس منظر میں یہ ملاقات نمایاں اہمیت رکھتی ہے۔ باخبر سفارتی ذرائع نے دی نیوز کو بتایا کہ سی پیک کے پاکستان کی جانب سے معمار وزیر اعظم نواز شریف نےموجودہ حکومت میں زندگی کی ایک نئی لیز تلاش کرتے ہوئے ایک ’گیم چینجر‘ کے طور پر دیکھا اس کے باوجود کہ اسے مطلوبہ رفتار پکڑنا ہے۔ وفاقی وزیر برائے منصوبہ بندی، ترقی اور خصوصی اقدامات پروفیسر احسن اقبال، جو اس کے آغاز سے ہی ون بیلٹ ون روڈ کے فلیگ شپ پروجیکٹ کی دیکھ بھال کر رہے ہیں، امکان ہے کہ وہ اس میں تیزی لانے کے لیے اعلیٰ سطحی مشاورتی اجلاس کے لیے بیجنگ جائیں گے۔ ذرائع نے بتایا کہ اس کے ساتھ ہی سی پیک کو نئی شکل ملے گی۔ دفتر خارجہ نے کہا کہ ڈاکٹر اسد مجید خان نے بیجنگ میں میزبان وزیر خارجہ سے گفتگو کرتے ہوئے دونوں ممالک کے درمیان اسٹریٹجک پارٹنرشپ کی اہمیت اور بین الاقوامی اور علاقائی امور پر ہم آہنگی کا اعادہ کیا۔