کراچی (اسٹاف رپورٹر) پاکستان کرکٹ بورڈ کے چیئرمین نجم سیٹھی نے کہا ہے کہ پی ایس ایل وہ برانڈ ہے جس کو ہم اپنی اہلیت اور مہارت کی وجہ سے ضرورت پڑنے پر کہیں بھی کراسکتے ہیں۔ اسی طرح ہم خواتین کرکٹ میں بھی پلاننگ کے ساتھ آگے بڑھیں گے۔ پاکستان میں خواتین لیگ سے قبل ایسا سسٹم بنانا چاہتے ہیں تاکہ پاکستان عالمی کرکٹ میں خواتین کرکٹ میں بھی مقام حاصل کرے ۔ اس سلسلے میں منصوبہ بندی کے ساتھ پاتھ وے بنانے کی ضرورت ہے۔ خواتین لیگ کی ٹیموں کے لئے پانچ ٹیموں میں اتنی زیادہ دلچسپی پائی جاتی ہے کہ میرے پاس ان ٹیموں کے خریدار موجود ہیں لیکن مسئلہ یہ ہے کہ ہم موجودہ فرنچائزوں کو ہی خواتین لیگ فروخت کرنے کی اجازت دیں ۔ یا نئے بزنس ہاؤسسز کو ٹیمیں فروخت کی جائیں۔ البتہ یہ حقیقت ہے کہ خریدار موجود ہیں۔ میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ بیرون ملک خاص کرکے امریکا اور یور پ سے خریدار آرہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ خواتین لیگ کے بارے میںدو آراء موجود ہیں۔ ایک رائے یہ ہے کہ خواتین لیگ ستمبر میں کرائی جائے۔ دوسری رائے یہ ہے کہ2024 کے پی ایس ایل کے ساتھ لیگ کرائی جائے تاکہ اخراجات کم آئیں۔ نجم سیٹھی نے کہا کہ اس وقت پاکستانی خواتین ٹیم ساتویں نمبر پر ہے۔ خواتین کرکٹ کا کوئی پاتھ وے ہی نہیں ہے۔ اسکول کالجوں کی چند لڑکیاں آجاتی ہیں۔ لیکن کوئی باضابطہ سسٹم نہیں ہے اگر ہم پانچ ٹیمیں بناتے ہیں تو کھلاڑی کہاں سے آئیں گی۔ نجم سیٹھی نے کہا کہ ہم جب خواتین لیگ لانچ کریں گے تو دنیا کی صف اول کی کھلاڑی آئیں گی لیکن اس وقت کوئی پاتھ وے نہیں ہے۔ میں جب اس سے پہلے پی سی بی چیئرمین تھا تو ہم نے پانچ اکیڈمیاں مختلف شہروں میں بنانے کی منصوبہ بندی کی تھی۔ وہ دن اور آج کا دن اس منصوبے پر کوئی کام نہیں ہوا جن صاحب کو میں خواتین کرکٹ کے ساتھ لگاکر گیا تھا وہ پاکستان ٹیم کے ساتھ جڑ گئے۔ اگر مجھے موقع ملا تو خواتین کرکٹ کے لئے اس سے بہتر شو پیس ایونٹ نہیں ہوسکتا اب تو سعودی عرب اور قطر جیسے ملک بھی آگے آرہے ہیں۔