کراچی (اسٹاف رپورٹر) پاکستان کرکٹ بورڈ نے ستمبر میں خواتین لیگ اور خواتین پاتھ وے کرکٹ کےلئے ڈائریکٹر ڈومیسٹک ندیم خان اور جنرل منیجر جنید ضیاء کا ٹرانسفر پی سی بی ویمنز ونگ کردیاہے ۔ دونوں گذشتہ چار سالوں کے دوران پی سی بی کی فیصلہ سازی میں مرکزی کردار ادا کرتے رہے تھے۔ پی سی بی خواتین کرکٹ کے نئے منصوبوں کو لانچ کرنا چاہتا ہے، نجم سیٹھی نے ندیم خان اور جنید ضیاء کو ایک تفصیلی پلان دینے کے علاوہ خواتین کرکٹ اکیڈمیوں کی قیام اور پاتھ وے کرکٹ کو چلانے کی ہدایت کی ہے۔ ندیم خان سابق کپتان معین خان کے بڑے بھائی اور جنید ضیاء سابق چیئرمین لیفٹنینٹ جنرل (ر) توقیر ضیاء کے بیٹے ہیں۔ان کا تقرر احسان مانی کے دور میں ہوا تھااور ڈپارٹمنٹل کرکٹ کے خاتمے کے بعد نئے نظام کو جدید تقاضوں سے ہم آہنگ کرنے کا ٹاسک دیا گیا تھا ۔ ان کی جگہ پی سی بی منیجمنٹ کمیٹی کے رکن ایزد سید کو پاکستان کرکٹ اکیڈمی کا نگراں بنانے کی تجویز ہے۔ پی سی بی چاہتا ہے کہ خواتین کرکٹ میں سسٹم بہتر ہو اور پاکستان ٹیم دنیا کی صف اول کی ٹیموں میں شامل ہو۔ نجم سیٹھی کے چیئرمین بنتے ہی ندیم خان اور جنید ضیاء کی ملازمت تو بچ گئی لیکن عہدے نہ باقی رہ پائے۔ ہائی پرفارمنس سینٹر کا نام نیشنل کرکٹ اکیڈمی کردیا گیا۔ اکیڈمی میں کام کرنے والے زیادہ تر پرانے لوگوں کی جگہ اب نئے لوگوں نے لی ہے۔ پی سی بی فنانس میں کام کرنے والے مشتاق احمد کی بھی دوبارہ تقرری کی گئی ہے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ سابق دور میں بھاری تنخواہوں پر کام کرنے والے کئی افسران کی تنخواہوں میں 35 سے 40 فیصد کمی کی گئی ہے۔