• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

داخلی وخارجی خودمختاری کیلئے معاشی خودانحصاری ضروری ہے،ڈاکٹرحسین محی الدین

لاہور(خصوصی رپورٹر)منہاج یونیورسٹی لاہور کے بورڈ آف گورنرز کے ڈپٹی چیئرمین معاشی ماہر پروفیسر ڈاکٹر حسین محی الدین قادری نے کہا ہے کہ داخلی و خارجی خودمختاری کے لئے معاشی خودانحصاری ناگزیر ہے۔ انہوں نے تجویز دی کہ عالم اسلام ایک مستقل مالیاتی ادارہ قائم کرے جو فنانشل کرائسس اکانومی کو سہارا دے اورمعاشی بحران میں مبتلا اسلامی ملکوں کی بروقت مدد کرے۔ وسائل ہونے کے باوجود غیر ملکی مالیاتی اداروں کی طرف کیوں دیکھا جاتا ہے؟۔ ”مسلم کامن وقف“کے لئے دنیا بھر میں موجود ارب پتی مسلمانوں کو یہ فنڈ قائم کرنے پر بآسانی قائل کیا جا سکتا ہے۔ اس مستقل فنڈ میں اُمہ کے مخیر حضرات اپنے اثاثے بھی عطیات کر سکتے ہیں اور اپنے منافع کا کچھ حصہ بھی وقف کر سکتے ہیں۔ اوآئی سی کے پلیٹ فارم پر یہ فنڈ قائم ہو سکتا ہے۔ اس فنڈ کو مختلف انویسٹمنٹس کے ذریعے محفوظ بنانے اور اس میں اضافہ ممکن ہے۔ سلطنت عثمانیہ نے اس معاشی ماڈل کے تحت 7 سو سال تک معاشی خودمختاری اور استحکام حاصل کئے رکھا اور سلطنت میں انفراسٹرکچر کو مثالی ترقی دی۔ خلفائے راشدین کے ادوار میں بھی اس معاشی ماڈل کو بروئے کار لا کر غریبوں، نادار افراد کو مالی اعانت مہیا کی گئی اور انہیں پاؤں پر کھڑا کرنے میں مدد دی گئی۔ اس فنڈ فقط کو انٹرسٹ فری لون کے لئے استعمال کیا جائے اور اس فنڈ سے اسلامی ممالک انفراسٹرکچر کی تعمیر، تعلیم، صحت کے منصوبہ جات کو مکمل کرنے کے حوالے سے مدد حاصل کر سکتے ہیں۔ ”مسلم کامن وقف“ کے ذریعے مسلم ممالک کے درمیان معاشی تعاون اور معاشی خودمختاری سے باہمی رشتوں کو مضبوط اور موثر بنانے میں بھی مدد ملے گی۔
لاہور سے مزید