سیالکوٹ(نمائندہ جنگ)سابق مشیر وزیر اعظم عثمان ڈار کے سہولت کار،ایکسین،ایس ڈی او،اسسٹنٹ پروفیسر سمیت 5سرکاری اہلکاروں کے خلاف تحقیقات اور محکمانہ کارروائی کی رپورٹ تاحال پبلک نہ ہوسکی۔سابق ڈی سی سیالکوٹ نے مالی بے ضابطگیوں پر محکمہ کو تحریری طور پر لکھاتھا،ایک گرفتاری بھی ہوئی تھی،سابق ڈپٹی کمشنر سیالکوٹ نے ٹھیکیدار کو زائد ادائیگی کرنے پر محکمہ کو تحریری طور پر لکھا جبکہ ایس ڈ ی او جہانگیر کو اینٹی کریشن نے گرفتار کیا،گورنمنٹ مرے کالج شعبہ اردو کے اسسٹنٹ پروفیسر ناصر اکبر کیخلاف طالبات کو جنسی طور پر ہراساں کرنے پر انکے خلاف دو دفعہ انکوئری کمیٹی تشکیل دی گئی تاہم انکی رپورٹ بھی پبلک نہ ہوسکی۔پرنسپل ڈاکٹر نواز نے بتایا کہ انہوں نے رپورٹ سیکرٹری ایجوکیشن کو ارسال کردی تھی کارروائی تو انہوں نے کرنی ہے۔ سابق مشیرعثمان ڈار کے سہولت کار کے طور پر گرفتار ہونے والے محکمہ تعلیم کے جاوید نامی چوکیدار کے بارے میں حقائق منظر عام پر نہیں آسکے۔یاد رہے کہ سابق وزیر اعظم عمران خان نے جاوید اور عثمان ڈار کے ہمراہ اسی ضمن میں پریس کانفرنس بھی کی تھی۔