• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

جسٹس روح الامین ایک دن کیلئے چیف جسٹس پشاور ہائیکورٹ تعینات

پشاور(نمائندہ جنگ) چیف جسٹس پشاور ہائیکورٹ جسٹس قیصررشید خان آج ملازمت سے ریٹائرڈ ہوجائیں گے ، ان کی جگہ سینئر جج جسٹس روح الامین کو ایک دن کیلئے چیف جسٹس پشاورہائیکورٹ تعینات کیاگیا ہے جواگلے روز ریٹائرڈ ہوجائیں گے جبکہ ان کی ریٹائرمنٹ کے بعد صدر مملکت کے احکامات کی روشنی میں خاتون جج جسٹس مسرت ہلالی قائمقام چیف جسٹس کی حیثیت سے فرائض انجام دیں گی ۔

 اس طرح انہیں صوبے کی پہلی خاتون چیف جسٹس کا اعزاز حاصل ہوگیا ہے ۔ اس ضمن میں صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی کی جانب سے جاری الگ الگ اعلامیوں کے مطابق پشاور ہائیکورٹ کے چیف جسٹس قیصر رشیدخان کی30مارچ کو ریٹائرمنٹ کے بعد پشاور ہائیکورٹ کے دوسرے سینئر جج جسٹس روح الامین خان کو ایک دن کےلئے چیف جسٹس مقرر کردیا گیاہے جو یکم اپریل 2023کو ریٹائرڈ ہوں گے جس کے بعد یکم اپریل سے جسٹس مسرت ہلالی قائم مقام چیف جسٹس کی حیثیت سے فرائض انجام دیں گی۔

خیبرپختونخوا کی تاریخ میں پہلی بار ایک خاتون جج چیف جسٹس ہائیکورٹ کی حیثیت سے تعینات ہوں گی جوجوڈیشل کمیشن آف پاکستان کی جانب سے مستقل چیف جسٹس بننے تک قائم مقام چیف جسٹس پشاور ہائیکورٹ کی حیثیت سے خدمات انجام دیں گی۔

واضح رہے کہ چیف جسٹس قیصر رشیدخان مدت ملازمت پوری ہونے پر آج اپنے عہدے سے ریٹائرڈ ہوجائیں گے ۔

جسٹس قیصررشید خان 16نومبر 2020کو سابق چیف جسٹس وقاراحمد سیٹھ کے انتقال کے بعد پشاورہائیکورٹ کے چیف جسٹس مقررہوئے تھے اس طرح وہ تقریبا ڈیڑھ سال تک چیف جسٹس کے عہدے پر فائز رہے ۔

انہوں نے اپنی وکالت کا آغاز 1984میں کیا،1991میں ہائیکورٹ جبکہ 2008میں سپریم کورٹ آف پاکستان کے وکیل بنے۔

اسی طرح جسٹس قیصررشید خان 2اگست 2011کو پشاور ہائیکورٹ کے ایڈیشنل جج جبکہ 12جون 2013کو مستقل جج بنے جبکہ انہوں نے دوسرے کئی اہم عہدوں پر بھی خدمات انجام دی ہیں۔

جسٹس قیصررشید خان نے زیادہ تر عوامی مفاد سے متعلق مقدمات سننے کے حوالے سے شہرت حاصل کی اوراپنی ریٹائرمنٹ تک وہ عوامی مفاد سے متعلق مقدمات سنتے آئے جبکہ انہوں نے صوبہ میں ماحولیات وجنگلات کے بچاؤ کیلئے خصوصی بنچ بھی تشکیل دیا تھا جسے گرین بنچ کا نام دیا گیاجوخصوصی طور پر ماحولیات وجنگلات سے متعلق کیسز کی سماعت کرتے تھے۔

اہم خبریں سے مزید