پشاور(نمائندہ جنگ)پشاور ہائیکورٹ سینئر ترین خاتون جج جسٹس مسرت ہلالی نے خیبر پختونخوا کی تاریخ میں پہلی خاتون قائم مقام چیف جسٹس پشاور ہائیکورٹ کے عہدے کاحلف اٹھا لیا ۔ گورنر خیبر پختون خوا حاجی غلام علی نے ان سے حلف لیا گورنر ہاؤس میں تقریب حلف برداری میں سیکرٹری قانون مسعود احمد نے صدر ڈاکٹرعارف علوی کی جانب سے مسرت ہلالی کی تقرری کا اعلامیہ پڑھ کر سنایا۔گورنر نے جسٹس مسرت ہلالی کو نئی ذمہ داریاں سنبھالنے پر مبارکباد پیش کی اورنیک خواہشات کا اظہارکیا۔تقریب میں نگران صوبائی وزراء فضل الٰہی، بیرسٹر فیروز جمال شاہ کاکاخیل، عدنان جلیل، شاہد خٹک، حامدشاہ، معاون خصوصی پیرہارون شاہ، مشیرصحت ڈاکٹرعابدجمیل،سابق چیف ججز ، وکلاء ، چیف سیکرٹری ندیم اسلم چوہدری اور آئی جی پولیس اختر حیات خان بھی شریک تھے۔ وہ چیف جسٹس کی منصب پر فائز ہونے والی خیبر پختون خوا کی پہلی خاتون چیف جسٹس بن گئیں جسٹس مسرت ہلالی خیبر پختون خوا کی پہلی خاتون چیئرپرسن ماحولیاتی تحفظ ٹریبونل بھی اور پہلی خاتون محتسب کے طور پر بھی کام کرچکی ہیں ۔ جسٹس مسرت ہلالی 8 اگست1961 کو پشاور میں پیدا ہوئی انہوں نے خیبر لا کالج سے قانون کی ڈگری حاصل کی۔ 1983 میں مسرت ہلالی نے ضلعی عدالتوں کے وکیل کے طور لائسنس حاصل کیا۔