لاہور / کراچی (نیوز ایجنسیز / اسٹاف رپورٹر) پی ٹی آئی چیئرمین عمران خان کی ہدایت پر پارٹی صدر پرویز الٰہی کے ایم کیو ایم سے رابطے پر پی ٹی آئی کراچی مشتعل ہوگئی اور انصاف ہاؤس میں ہونے والے اجلاس میں ایم این ایز اور ایم پی ایز نے شکوہ کیا کہ ایم کیو ایم PDM کی اتحادی ہے ان سے ہاتھ نہیں ملاسکتے، مدد چاہئے نہ ملنا چاہتے ہیں، پارٹی صدر نے رابطہ کرلیا تھا تو بہتر ہوتا کراچی قیادت کو بھی اعتماد میں لیتے۔
ادھر پی ٹی آئی کے مرکزی صدر چوہدری پرویز الٰہی نے کہا ہے کہ ایم کیو ایم سمیت سب پرانے اتحادیوں سے رابطے بحال ہو چکے ہیں، عمران خان جلد تمام جماعتوں کا اجلاس بلائیں گے اور اگلا لائحہ عمل بتائیں گے۔
تفصیلات کے مطابق پی ٹی آئی اور ایم کیو ایم کے رابطوں پر پی ٹی آئی کراچی نے اپنے تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے وائس چیئرمین شاہ محمود قریشی کو آگاہ کر دیا ہے.
پی ٹی آئی کراچی کی تنظیم اور پارلیمانی پارٹی کی اکثریت نے کہا ہے کہ ایم کیو ایم پی ڈی ایم کا حصہ ہے اور ہماری حکومت گرانے میں شامل رہی ہے ، رابطوں سے قبل پی ٹی آئی کراچی اور سندھ کو اعتماد میں لینا چاہیے تھا ۔
ادھر ایک بیان میں پاکستان تحریک انصاف کے مرکزی صدر اور سابق وزیراعلیٰ پنجاب چوہدری پرویز الٰہی نے کہا ہے کہ ایم کیو ایم سمیت سب پرانے اتحادیوں سے رابطے بحال ہو چکے ہیں، ایم کیوایم کے اندر یہ سوچ موجود ہے کہ پی ڈی ایم کے ساتھ مزید چلنے کا کوئی فائدہ نہیں۔
انہوں نے کہا کہ ایم کیوایم کو پی ڈی ایم سے اتحاد کا سیاسی طورپر بہت نقصان ہوا ہے، بلوچستان حکومت اور جی ڈی اے میں بھی حکومت کی آئین اور ملک دشمن پالیسیوں پر سخت تحفظات پائے جاتے ہیں،عمران خان جلد تمام جماعتوں کا اجلاس بلا کر اگلا لائحہ عمل بتائیں گے۔
پرویز الٰہی کا مزید کہنا تھا کہ پی ڈی ایم کا غیر آئینی مطالبات پر مبنی اعلامیہ سپریم کورٹ کے امور میں کھلی مداخلت ہے.
حکومتی اعلامیے میں سپریم کورٹ کے خلاف دھمکی آمیز اور توہین آمیز زبان استعمال کی گئی ہے، پی ڈی ایم کی سیاست آخری ہچکیاں لے رہی ہے، الیکشن رکوانے کیلئے آخری حربہ بھی ان شاء اللہ ناکام ثابت ہو گا۔