کراچی (رفیق مانگٹ) بھارتی تجزیہ کار کا کہنا ہے کہ پاکستانی فوج کے خلاف بھارتی انٹیلی جنس ایجنسیاں یا انڈین سوشل میڈیا صارفین وہ کچھ کبھی نہیں کرسکتے تھے جو عمران خان اور اس کے حامی کررہے ہیں۔
پاکستانی فوج جو ایک یونٹ کے طور پر کام کرتی ہے،وہ اس میں تقسیم کرنے کی کوشش میں ہے، فوج کو خیبر پختون خوا اور بلوچستان میں مختلف چیلنجز کا سامنا ہے ، عمران خان لوگوں کو سڑکوں پر لانے کی باتیں کررہا ہے۔
کٹھ پتلی اب اسٹیبشلمنٹ کیلئے فرینکنسٹائن ، انہیں کو تقسیم کے درپے،فوج کو کے پی اور بلوچستان میں چیلنجزکا سامنا، عمران کے علاوہ تمام سیاسی جماعتیں الیکشن کی مخالف، مارشل لا کے امکانات ،عدالت کے اندر خانہ جنگی، سابقہ اسٹیلشمنٹ کی باقیات کی حمایت اب بھی سابق وزیراعظم کو حاصل ہے ، بھارتی فوج کے ایک ریٹائرڈ میجر نے کہا تھا کہ ایک عمران ہزار رافیل طیاروں کے برابر ہے۔
انڈیا ٹوڈے کے پروگرام میں امریکی تھنک ٹینک کے تجزیہ کار کا کہنا تھا کہ ملک خانہ جنگی کی طرف جا رہا ہے،ماسوا عمران خان کے ملک کی ساری سیاسی جماعتیں اس وقت الیکشن کروانے کی حامی نہیں ۔ پاکستان میں مارشل لا کے امکانات ہیں۔
،ان کا مزید کہنا تھا کہ وہ پاکستان میں صرف افراتفری اور انتشار دیکھ رہے ہیں۔عدالت کے اندر خانہ جنگی ہے۔
ججوں کی بڑی تعداد اس کے خلاف ہے۔پاکستانی روپے کی گراوٹ ہورہی ہے،آئی ایم ایف کا پروگرام آتا نظر نہیں آرہا۔
گزشتہ اسٹیبلشمنٹ کی باقیات اب بھی عمران کو سہولت فراہم کر رہی ہیں۔ عمران انہی سے یہ چاہتے ہیں وہ دوبارہ انہیں اقتدار میں لائے۔
عمران خان نے کہا کہ مجھے جلد از جلد الیکشن چاہیے، انہوں نے کہا کہ چند عناصر ایسے ہیں جوعمران خان کی مدد کر رہے ہیں۔