اسلام آباد (ٹی وی رپورٹ/نمائندہ جنگ) چیف جسٹس اسلام آباد ہائی کورٹ نے کیس کی سماعت کے دوران ریمارکس دیئے ہیں کہ سابق وزیراعظم عمران خان کو ان کے اسٹیٹس کے مطابق سکیورٹی ملنی چاہئے۔ عدالت نے جوڈیشل کمپلیکس ہنگامہ آرائی اور دیگر 8مقدمات میں سابق وزیراعظم کی عبوری ضمانت میں 18اپریل تک توسیع کردی۔ نمائندہ جنگ کے مطابق اسلام آباد ہائی کورٹ نے وزیر داخلہ رانا ثنا اللہ کے دھمکی آمیز بیان کے بعدعمران خان کی سیکورٹی فراہمی کی درخواست پر سابق وزرائے اعظم کے لئے بنائے گئے سیکورٹی رولز طلب کر لئے ہیں۔ چیف جسٹس عامر فاروق نے کہا بتائیں کہ سابق وزیر اعظم کے لئے کیا اور کتنی سیکورٹی ہے؟رولز پیش کریں پھر آرڈر جاری کریں گے۔ جمعرات کو سماعت کے موقع پر عمران خان کے وکیل سلمان صفدر عدالت میں پیش ہوئے اور کہاکہ عمران خان اس کیس میں پیش نہیں ہوسکتے۔ چیف جسٹس نے کہاکہ اس کیس میں تو حاضری بنتی ہی نہیں یہ تو سکیورٹی فراہم کرنے کی ہے۔چیف جسٹس نے استفسار کیا کہ درخواست گزار سابق وزیر اعظم ہیں، ان کے لئے سیکورٹی کا کیا قانون ہے؟ ایڈیشنل اٹارنی جنرل منور اقبال دوگل نے کہا کہ وزیر اعظم کی سیکورٹی سے متعلق 1975 کے ایکٹ کی سیکشن 17 ہے جو مناسب سیکورٹی فراہم کرنے کا کہتی ہے۔