• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

گوگل سمیت متعدد ٹیک کمپنیوں نے 15 ماہ میں 3 لاکھ ملازمین فارغ کر دیئے

کراچی(رفیق مانگٹ)گوگل، میٹا، ایمازون ، مائیکروسافٹ سمیت متعدد ٹیک کمپنیوں نے15 ماہ میں 3لاکھ34ہزار سے زائدلازمین کو فارغ کردیا.

گزشتہ سال1054ٹیکنالوجی کمپنیوں نے164411 جب کہ رواں برس تین ماہ میں572 ٹیک کمپنیوں نے 169858ملازمین کو نوکریوں سے نکال دیا.

معاشی بدحالی، افراط زر، اعلیٰ شرح سود، سپلائی چین کے مسا ئل ،یوکرین میں جنگ کا اثر، اوور ہائرنگ اور کووڈسمیت کئی عوامل ان برطرفیوں کی وجہ ہے، کساد بازاری کا خدشہ، بہت سی چھانٹیوں میں غیر تکنیکی عملہ شامل ہے.

کووڈ کے عروج کے دوران، ٹیکنالوجی کے استعمال میں نمایاں اضافہ ہوا ،سب کچھ آن لائن ہو گیا جس نے ٹیک کمپنیوں کو ریکارڈ سطح کے منافع بخشے ، لوگ کووڈ سے پہلے کے طریقوں کی طرف واپس جا رہے ہیں اب ٹیک کا اتنا استعمال نہیں کر رہے ہیں، ٹیک سروسز کی کم مانگ سے ملازمین کی ضرورت بھی کم ہو گئی.

 کمپنیوں کو ضرورت سے زیادہ ملازمین کا سامنا ،ٹیکنالوجی، جیسے کہ گوگل میٹ، مائیکروسافٹ اور زوم، اب بھی استعمال ہو رہی ہیں لیکن کم تعداد کے ساتھ کیونکہ ہر میٹنگ اب آن لائن نہیں ہوتی.

 تفصیلات کے مطابق گوگل، میٹا، ایمازون، مائیکروسافٹ جیسی ہائی پروفائل اور دیگر چھوٹی ٹیک کمپنیوں نے گزشتہ پندرہ ماہ میں 334269ملازمین کو فارغ کردیا۔

گزشتہ سال1054ٹیکنالوجی کمپنیوں نے 164411 جب کہ رواں برس کے ابتدائی تین ماہ میں572ٹیک کمپنیوں نے 169858ملازمین کو نوکریوں سے نکال دیا۔

ٹیکنالوجی کے شعبے میں ملازمتوں میں ہونے والے نقصانات پر نظر رکھنے والے آن لائن ٹریکر کے مطابق ٹیک انڈسٹری نے 2022 میں اپنی چھانٹیوں میں 649 فیصد اضافہ کیا، جو کہ چند عشروں میں سب سے زیادہ ہے۔

 2020 اور 2021 کے مشترکہ مقابلے میں 2022 میں زیادہ ٹیک ملازمین کو فارغ کیا گیا۔

مجموعی طور پر لیبر سیکٹر 2022 اور 2023 میں مضبوط نظر آیا، لیکن ٹیک سیکٹر کی برطرفی سب سے زیادہ دکھائی دی۔

 معاشی بدحالی، افراط زر، اعلیٰ شرح سود، اوور ہائرنگ اور کووڈسمیت ان برطرفیوں میں کئی عوامل کارفرما ہیں۔ جب کاروبار اشتہارات میں کمی کرتے ہیں تو ٹیک کمپنیاں آمدنی سے محروم ہوجاتی ہیں۔

 ٹیک کمپنیاں، جیسے میٹا، گوگل، انسٹاگرام، سنیپ اور بائٹ ڈانس، کے پاس ایسے کاروباری ماڈل ہیں جو اشتہارات کی فروخت پر انحصار کرتے ہیں۔

یہی وجہ ہے کہ انڈسٹری نے غیر یقینی معاشی حالات کے پیش نظر چھانٹیوں کا سلسلہ شروع کر رکھا ہے۔میٹاسے 10000 ملازمین فارغ ہوئے۔ ایمازون کی 28 سالہ تاریخ میں افرادی قوت کی یہ سب سے بڑی کمی ہے۔

ایمازون کی عالمی افرادی قوت 2021 کے آخر تک سولہ لاکھ سے زیادہ ہو گئی تھی، جو کہ 2019 کی چوتھی سہ ماہی میں 798000 تھی۔میٹا نے 21ہزار کارکنوں کو فارغ کردیا۔

فیس بک کو آن لائن اشتہاراتی اخراجات میں ایک وسیع سست روی اور ایپل کی iOS تبدیلیوں کے چیلنجز ہیں۔

مائیکروسافٹ نے کہا کہ وہ 10000 ملازمین کو فارغ کر رہا ہے۔یہ برطرفی سست شرح نمو، مہنگائی سے لڑنے کے لیے بلند شرح سود، اور اگلے سال ممکنہ کساد بازاری کے خدشے کے دوران کی گئی۔

 گوگل، جو پیرنٹ کمپنی الفابیٹ کی ملکیت ہے، نے کہا کہ وہ اپنی افرادی قوت سے 12000 افراد کو فارغ کرے گا۔ کریپٹو ڈاٹ کام نےاپنی 20 فیصد افرادی قوت یعنی490ملازمین کو فارغ کرنے کا اعلان کیا۔

اعداد و شمار کے مطابق کمپنی کے 2450 ملازمین تھے۔ڈل نے اپنی پانچ فی صد ورک فورس یعنی 6650ملازمین کو فارغ کردیا۔

فنانشل ٹیکنالوجی کمپنی کائن بیس نے دوہزار ملازمین فارغ کیے۔ای بے نے 500 ملازمتوں میں کمی کااعلان کیا۔

ٹویٹر نے37سو، نیٹ فلیکس نے ساڑھے چار سو ،ٹیسلا نے چھ ہزار،زوم نے تیرہ سو،روبن ہڈ نے 11سو،سنیپ نے ایک ہزار،شوپیفائی نے ایک ہزار،اسٹرپ نے 11سو،لائفٹ نے سات سو،ٹویلیو نے 15سو اور سیلز فورس نے سات ہزار ملازمین کو فارغ کردیا۔

 بڑی کمپنیوں نے کووڈ کے دوران خدمات حاصل کرنے پر زور دیا جب لاک ڈاؤن نے دور دراز کے کام اور ای کامرس میں اضافے نے جنم دیا اور اب انہیں آمدنی میں کمی کا سامنا ہے۔

 سپلائی چین کے مسائل، افراط زر، اور یوکرین میں جنگ کا اثر بھی کاروبار اور صارفین کے اخراجات دونوں پر پڑ رہا ہے، جس سے کساد بازاری کا خدشہ ہے۔ بہت سی چھانٹیوں میں غیر تکنیکی عملہ شامل ہے۔ درحقیقت کمپنیاں آئی ٹی پیشہ ور افراد کی تنخواہوں میں اضافہ کر رہی ہیں۔

اہم خبریں سے مزید