اسلام آباد (خالد مصطفیٰ) ایران سے غیرمعیاری ایل پی جی کی درآمد کا ذمہ دار اوگرا کو اس کی دو وجوہات کی بنا پر قرار دیا جاتا ہے، ایک تفتان یا 250 بارڈر پر ٹیسٹنگ لیبارٹری کے قیام کو یقینی نہ بنانا اور دوسرا جے جے وی ایل، ایل پی جی نکالنے کا پلانٹ فعال نہ کرنے لئے۔ دی لیوب گیس پرائیویٹ کمپنی لمیٹڈ نے نوٹیفائیڈ ایل پی جی کوالٹی تصریحات کی تعمیل کے بارے میں ریگولیٹر کے خط کے جواب میں کہا کہ اوگرا کو ایران سے آنے والی انتہائی معیاری تصریحات پر پورا نہ اترنے والی مصنوعات کا ذمہ دار ٹھہرایا جاتا ہے جیساکہ ملک میں اس کی فروخت ایک بڑی تباہی کا باعث بن سکتی ہے۔ خط میں یہ بھی بتایا گیا ہے کہ اوگرا بھی اپنا قانونی اور ضابطہ کار کردار ادا کرنے میں ناکام رہا ہے مثال کے طور پر یہ جامشورو جوائنٹ وینچر لمیٹڈ (جے جے وی ایل) اور سوئی سدرن گیس کمپنی لمیٹڈ (ایس ایس جی سی) کے درمیان زیر التواء تنازع کو حل کرنے میں ناکام رہا جس کے نتیجے میں روزانہ تقریباً 400 میٹرک ٹن کی ملکی پیداوار کا نقصان ہو رہا ہے اور خزانے کو سالانہ اربوں روپے کے خسارے کیساتھ ساتھ سالانہ 200ملین ڈالر کے زرمبادلہ کا نقصان ہو رہا ہے۔