اسلام آباد (رپورٹ:حنیف خالد) چینی‘ آٹے‘ کھاداور دوسری ضروری اشیاء کی ذخیرہ اندوزی‘ مصنوعی گرانی اور اسمگلنگ کیخلاف کریک ڈائون کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔یہ فیصلہ وزیراعظم شہباز شریف کی ہدایت پر متعلقہ وفاقی وزراء کے غیرمعمولی اجلاس میں کیا گیا۔ اجلاس میں اس بات کا نوٹس لیا گیا کہ کرشنگ سیزن کے ختم ہوتے ہی چینی کی قیمتوں میں من مانے طور پر اضافہ کیا گیا ہے۔ اسکے علاوہ گندم کی فصل آنے کے ساتھ ہی اوپن مارکیٹ میں گندم کی قیمتیں بڑھا دی گئی ہیں‘ اسکے نتیجے میں پندرہ کلو پرائیویٹ آٹے کی قیمت جو اٹھارہ سو روپے ہوا کرتی تھی وہ ساڑھے بائیس سو روپے کر دی گئی ہے۔ وفاقی حکومت نے عوم کو چینی 95روپے فی کلو فراہم کرنے کے متعلق وفاقی وزیر نیشنل فوڈ سکیورٹی طارق بشیر چیمہ‘ سیکرٹری خوراک پنجاب محمد زمان وٹو اور پاکستان شوگر ملز ایسوسی ایشن پنجاب زون کے چیئرمین ذکاء اشرف کے درمیان ہونے والے فیصلے کی توثیق کر دی ہے۔ سندھ کے دارالحکومت کراچی میں ہول سیلرز گروسرز ایسوسی ایشن کے صدر عبدالرئوف ابراہیم نے وفاقی اور صوبائی حکومتوں سے اپیل کی ہے کہ وہ چینی کی قیمتوں کو حقائق کے مطابق 80روپے کلو یقینی بنائیں۔