• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

’’عمران خان نے مجھے فون کرکے کہا تھا کہ میں امریکہ کا مخالف نہیں ہوں‘‘

اسلام آباد(فاروق اقدس/جائزہ رپورٹ) پاکستان تحریک انصاف اپنے دور اقتدار میں امریکی حکومت سے خراب ہونے والے تعلقات اور بالخصوص اقتدار سے محرومی کو امریکی سازش قرار دینے کے بعد اب امریکی حکومت سے تعلقات کی بحالی کیلئے لابیز اور بااثر شخصیات کی خدمات کے حوالے سے کی جانے والی کوششوں کو جاری رکھے ہوئے ہیں اور کانگریس کے رکن بریڈ شرمین کی جانب سے امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلنکن کو لکھے جانے والا خط بھی اسی سلسلے کی ایک کڑی تھا تاہم اب امریکی کانگریس کے رکن بریڈ شرمین نے اس تاثر کی سختی سے تردید کی ہے کہ گزشتہ دنوں انہوں نے پاکستان میں جمہوریت اور انسانی حقوق کی صورتحال کے حوالے سے امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلنکن کو جو خط تحریر کیا تھا اس کا مطلب عمران خان کی حمایت کرنا تھا بریڈ شرمین کا یہ بھی کہنا تھا کہ پاکستان کے سابق وزیراعظم اور تحریک انصاف کے چئرمین عمران خان مجھے فون کال کی تھی اور گفتگو کے دوران یہ بھی بتایا تھا کہ وہ (عمران خان) امریکہ کے ہرگز مخالف نہیں ہیں اور قانون کی حکمرانی پر یقین رکھتے ہیں۔ امریکی نشریاتی ادارے وائس آف امریکہ کی نمائندہ سے گفتگو کرتے ہوئے کانگریس کے رکن کا یہ بھی کہنا تھا کہ سیکرٹری بلنکن کو لکھے جانے والا میرا خط کسی طور بھی عمران خان کی حمایت کے طور پر نہ دیکھا جائے ان کا کہنا تھا کہ امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلنکن کو لکھے گئے میرے خط کا مطلب یہ نہیں کہ میں عمران خان کی حمایت کرتا ہوں۔ انہوں نے مزید بتایا کہ پاکستان کی سپریم کورٹ نے الیکشن کروانے کا فیصلہ اس وقت جاری کیا تھا جب میری عمران خان سے بات ہوئی۔ ایک سوال کے جواب میں ان کا کہنا تھا کہ ٹوئٹر اور کچھ جگہوں پر لوگ کہہ رہے ہیں کہ امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلنکن کو میرا لکھا گیا خط عمران خان کی حمایت میں ہے لیکن یہ حقیقت نہیں ہے۔ بریڈ شرمین نے مزید کہا کہ عمران خان نے اپنی حکومت گرانے کا الزام امریکہ پر عائد کیا تھا۔ میں نے ان کے اس موقف پر تنقید کی تھی۔

اہم خبریں سے مزید