• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

پارلیمنٹ کا استحقاق مجروح ہوا، اسپیکر کا چیف جسٹس کو خط

اسلام آباد (این این آئی/جنگ نیوز) اسپیکر قومی اسمبلی راجہ پرویز اشرف نے سپریم کورٹ کے چیف جسٹس عمر عطاء بندیال اور دیگر ججز کو خط لکھ کر پاکستانی عوام کے منتخب نمائندوں میں پائی جانے والی تشویش اور بے چینی سے آگاہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ آرٹیکل 79اور 85میں فیڈرل کنسولیڈیٹڈ فنڈ سے اخراجات کا اختیار قومی اسمبلی کو حاصل ہے‘ عدالتی فیصلے سے پارلیمنٹ کا استحقاق مجروح ہوا‘ سپریم کورٹ سیاسی الجھن میں نہ پڑے‘ قومی اسمبلی یہ سمجھتی ہے کہ 4‘14اور19اپریل کو تین رکنی بینچ کی طرف سے دیئے گئے احکامات چار تین کی اکثریت سے دیئے گئے فیصلے کی خلاف ورزی ہیں‘ عدالت کی طرف سے اسٹیٹ بینک اور خزانہ ڈویژن کو الیکشن کمیشن کیلئے 21ارب روپے مختص کر نے کے احکامات پرعملدر آمد قومی اسمبلی نے روک دیا ہے‘چار اپریل کو دیا جانے والا فیصلہ قابل عمل نہیں،تین رکنی بینچ کے احکامات کے ذریعے مالیاتی امور کے بارے میں قومی اسمبلی کے اختیار اور آئینی عمل کی مکمل بے احترامی کی گئی ہے،تین رکنی بینچ نے وفاقی حکومت کو 21ارب کے اخراجات کی اجازت نہ دینے پر’’سنگین نتائج‘‘ کی دھمکی دی ہے ،قومی اسمبلی کو اس پر گہری تشویش ہے ، یہ قومی اسمبلی کا وقار مجروح کر نے اور آئینی نظام کو توڑنے کے مترادف ہے ‘خط کے متن میں کہاگیاہے کہ عدالتوں کو آئین کی تشریح کا اختیار حاصل ہے ،انہیں آئین دوبارہ لکھنے یاپارلیمنٹ کی بالادستی کی خلاف ورزی کا اختیار نہیں‘تین رکنی بینچ کو آئینی تقاضے نظرانداز کرتے ہوئے فنڈز کے اجراء کی ہدایت دینے کا اختیار نہیں‘قومی اسمبلی آئین اور عوام کی طرف سے دیئے گئے حق اور اختیار کا مکمل دفاع کریگی ،آئینی نظام بالائے طاق رکھنے کی کسی بھی کوشش پر قومی اسمبلی جواب دے گی ‘ الیکشن کمیشن کو فنڈز کے اجرا کی بار بار احکامات سے اداروں کے درمیان غیر ضروری تناؤ پیدا ہورہا ہے جس سے قومی مفاد کو نقصان ہوسکتا ہے اور اس طرح قومی اسمبلی کے اختیارکو بھی متاثر کیا جارہا ہے ،قومی اسمبلی عام انتخابات کیلئے اخراجات کی منظوری آئندہ مالی سال کے بجٹ میں دے گی جو وفاقی حکومت کی طرف سے پیش کیا جائیگا ، عوام نے آزاد عدلیہ کیلئے جدوجہد کی‘بد قسمتی سے عدلیہ نے اکثراوقات ان سیاست دانوں پر ہی بندوق تانی ہے جو مشکل وقت میں عدلیہ کا دفاع کر تے رہے ہیں،سپریم کورٹ جہاں تک ممکن ہو سیاسی تناؤ میں گھسنے سے گریز کرے ‘ آئینی معاملات پارلیمنٹ اور سیاسی جماعتوں پر چھوڑ دئیے جائیں۔خط کی کاپیاں اٹارنی جنرلاور رجسٹرار سپریم کورٹ کو بھی بھجوائی گئی ہیں ۔

اہم خبریں سے مزید