اسلام آباد (خالد مصطفی ) سی پیک کی چھتری تلے پاکستان میں چین کی سرمایہ کاری کا حجم میں اضافہ کرکے اسے 21ارب ڈالرز تک پہنچادیا ہے ۔ یہ سرمایہ کاری توانائی کے شعبے میں ہے ۔ جس میں گوادر کے ایک پاور ہاؤس کی بحالی بھی شامل ہے ۔ جو کوئلہ پر چلتا ہے ۔پاور ڈویژن کے ایک سینئر افسر کے مطابق قبل ازیں حکومت نے مذکورہ پاور ہاؤس کی بحالی کا منصوبہ ترک کردیا تھا ۔ اس کی جگہ ایک سولر پلانٹ لگانے کا منصوبہ تھا۔ تا ہم پھر چینی حکومت کو تجویز دی گئی کہ کوئلے (تھر کول ) پر چلنے والا پلانٹ لگایا جائے لیکن فزیلبٹی رپورٹ اس کے حق میں نہ تھی کیو نکہ کوئلے کی تھر سے گوادر منتقلی مہنگی پڑ رہی تھی ۔ اس سے زیادہ اہم بات یہ کہ چین نے پاکستان کا نقطہ نظر ماننے سے انکار کردیا تھا ، اس بات پر زور دیا کہ 300میگاواٹ کا پاوڑ پلانٹ درآمد ی ایندھن پر چلایا جائے ۔