کراچی(نیوزڈیسک)امریکا نے حال ہی میں ایران پر عائد پابندیوں کے تحت سمندر میں ایرانی تیل سے لدا ایک ٹینکر ضبط کرلیا تھا جس کے چند روز بعد اب ایران نے جوابی کارروائی کے تحت تیل سے لدا ایک اور ٹینکر قبضے میں لے لیا۔خبررساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق یہ پیش رفت ایسے وقت میں سامنے آئی ہے جب تیل کی منڈیوں میں کھلبلی مچی ہوئی ہے، ایران کے جوہری پروگرام پر امریکا کی جانب سے برسوں سے عائد پابندیوں کے دباؤ کے بعد اِن کارگوز کو ضبط کیا جانا امریکا اور ایران کے درمیان کشیدگی میں نیا اضافہ ہے۔ایران ان پابندیوں کو خاطر میں نہیں لاتا اور اس کی تیل کی برآمدات میں اضافہ ہورہا ہے، ایران کا مؤقف ہے کہ اس کا جوہری پروگرام شہری مقاصد کے لیے ہے جبکہ امریکا کو شبہ ہے کہ ایران جوہری بم تیار کرنا چاہتا ہے۔میری ٹائم سیکیورٹی کمپنی ’ایمبرے‘ نے کہا کہ امریکا نے ایرانی تیل سے لدا آئل ٹینکر ایران کی جوابی کارروائی سے لگ بھگ 5 روز قبل ضبط کیا تھا۔س معاملے سے واقف ذرائع نے معاملے کی حساسیت کی وجہ سے شناخت ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا کہ امریکا نے عدالتی حکم موصول ہونے کے بعد مارشل آئی لینڈ کے ٹینکر سویز راجن پر لدے تیل کے کارگو کا کنٹرول اپنے قبضے میں لے لیا۔امریکی بحریہ نے کہا کہ ایران نے خلیج عمان میں مارشل آئی لینڈ کے جھنڈے والے ٹینکر کو اپنے قبضے میں لے لیا، یہ ایران کی جانب سے خلیجی پانیوں میں تجارتی جہازوں پر تازہ ترین قبضہ یا حملہ ہے۔ایران کے سرکاری ٹی وی نے کہا کہ مذکورہ ٹینکر نے ایرانی کشتی کے ساتھ تصادم کے بعد 8 گھنٹے تک ریڈیو کالز کو نظر انداز کیا، اس تصادم کے نتیجے میں عملے کے متعدد افراد زخمی اور 3 افراد لاپتا ہوگئے۔ایرانی بحریہ کے ڈپٹی کمانڈر ایڈمرل مصطفٰی تاجودینی نے بتایا کہ ’طاقت استعمال کرنے سے پہلے ہم نے جہاز کو روکنے کی کوشش کی تھی لیکن انہوں نے تعاون نہیں کیا۔