• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

چین کیخلاف حمایت کی خاطر امریکا نے بھارت کی حقوق انسانی کی خلاف ورزیوں پر آنکھیں بند کرلیں

کراچی ( نیوز ڈیسک) امریکا چین کے ساتھ دشمنی میں نئی دہلی کو اپنے ساتھ رکھنے کی کوششیں تیز کر رہا ہے اور اسی لیے سینئر بائیڈن انتظامیہ نے بھارت کی جمہوری پسپائی پر عوامی سطح پر خاموش رہنے کا فیصلہ کیا ہے۔ نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر امریکی عہدیداروں کا کہنا تھا کہ مذہبی اقلیتوں اور میڈیا پر بھارتی وزیراعظم نریندر مودی کی حکومت کا دباؤ تشویش ناک ہے، بی جے پی اپوزیشن کے ارکان کو نشانہ بنا رہی ہے، لیکن امریکی حکام کی جانب سے مودی حکومت پر تنقید سے گریز کا فیصلہ ایک ایسے موقع پر سامنے آیا ہے جب چین کے بارے میں بڑھتے خدشات کی وجہ سے بھارت کو انڈو پیسیفک ریجن میں امریکا کے جیو پولیٹیکل اور اقتصادی اہداف کیلئے تیزی سے اہمیت اختیار کرتا جا رہا ہے۔ بھارت کے ساتھ نمٹنے کا فیصلہ ایک ایسی مثال ہے کہ کس طرح حقوق انسانی کے معاملات پر امریکا کی توجہ اسٹریٹجک حالات کے مطابق تبدیل ہو جاتی ہے۔ چنانچہ جب نئی دہلی کے روس کے ساتھ مضبوط دفاعی تعلقات اور اس کے روسی خام تیل کی وسیع خریداری نے یوکرین پر حملے کے بعد امریکی قانون سازوں کو تشویش لاحق ہوئی ہے، اس وقت امریکی انتظامیہ کا خیال ہے کہ بھارت بھلے ہی روس سے خام تیل خریدتا رہے کیونکہ اس سے عالمی منڈی میں تیل کی قیمتیں کم رکھنے میں مدد ملے گی۔ ساتھ ہی شی جن پنگ کی قیادت میں چین کی جارحیت کے بارے میں بڑھتے خدشات نے بھی امریکا اور بھارت کو ایک دوسرے کے قریب لانے میں مدد دی ہے۔
اہم خبریں سے مزید