اسلام آباد (وقائع نگار) وفاقی وزیر برائے منصوبہ بندی احسن اقبال نے بین الاقوامی اسلامی یونیورسٹی کے ادارہ تحقیقات اسلامی کے زیراہتمام منعقدہ امن کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ نفرت، عصبیت اور عدم برداشت دراصل امن اور ملکی اتحاد میں بڑی رکاوٹیں ہیں، ملک میں اقتصادی بہتری کے لئے سرمایہ کاری کو تسلسل کے ساتھ سازگار ماحول مہیا کرنا ہوگا۔ امن اور استحکام کے بغیر ترقی ناممکن ہے۔ کانفرنس سے بطور مہمانِ خصوصی خطاب کرتے ہوئے احسن اقبال نے کہا کہ میں جب دہشتگردی کا نشانہ بنا تو قاتلانہ حملے کے بعد فیصلہ کیا کہ نفرت اور دہشتگردی سے نوجوانوں کو بچانا ہے۔ انہوں نے کہا کہ عقل انسان کو عمل کی آزادی دیتی ہے، انسانی دماغ میں نفرت کا وائرس عقل کو تباہ کر دیتا ہے۔ احسن اقبال کا کہنا تھا کہ تنازعہ و تشدد کی بنیاد تعصب اور عدم برداشت ہے، عدم برداشت انتہا پسندی کی طرف مائل کرتی ہے۔ وفاقی وزیر نے کہا کہ کسی بھی قوم کی کامیابی کا انحصار اجتماعی صلاحیت سے استفادے پر ہوتا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ پولرائزیشن قومی اتحاد کی سب سے بڑی دشمن ہے۔ پاکستان انتہا پسندی کے ہاتھوں ہزاروں جانیں کھو اور اربوں ڈالر کا نقصان اٹھا چکا ہے۔ آخر میں سوال و جواب کے سیشن میں انہوں نے بتایا کہ بلوچستان میں امن اولین ترجیح ہے اور اس کا حل ترقی میں پنہاں ہے۔ اس دو روزہ کانفرنس کے پہلے دن مقررین اور مقالہ نگاروں نے مختلف موضوعاتی سیشنز میں شرکت کی جن میں قیام امن میں خواتین اور میڈیا کے کردار، امن اور سماجی تعمیر نو کے لئے قومی معاہدے کی اہمیت، امن پاکستان اور اسلام جیسے موضوعات زیر بحث آئے۔ کانفرنس سے رکن قومی اسمبلی شائستہ پرویز ملک نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان دنیا بھر میں سب سے زیادہ تزویراتی اور اہم جغرافیائی ترتیب رکھتا ہے۔ قبل ازیں ادارے کے ڈائریکٹر جنرل ڈاکٹر محمد ضیاء الحق نے اپنے خطبہ استقبالیہ میں کانفرنس کی تفصیلات سے آگاہ کیا۔