• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

کچھ عناصر عمران اور اسٹیبلشمنٹ کے کانوں میں زہر گھول رہے ہیں، فواد چوہدری

کراچی (انصار عباسی) پی ٹی آئی کے سینئر رہنما فواد چوہدری نے کہا ہے کہ کچھ عناصر پارٹی قیادت اور ساتھ ساتھ ملٹری اسٹیبلشمنٹ کو غلط معلومات فراہم کر رہے ہیں تاکہ دونوں کے درمیان خلیج پیدا کی جا سکے۔ 

انہوں نے کہا کہ ایک طرف عمران خان سے کہا جا رہا ہے کہ فوجی اسٹیبلشمنٹ سے کچھ لوگ انہیں مارنے کی سازش کر رہے ہیں جبکہ اسٹیبلشمنٹ کے اہم کھلاڑیوں کو یہ غلط معلومات فراہم کی جا رہی ہیں کہ جیسے ہی عمران خان اقتدار میں آئے تو انہیں عہدوں سے ہٹا دیا جائے گا۔ 

پی ٹی آئی کے ترجمان فواد چوہدری نے کہا کہ دونوں کے درمیان رابطوں کے فقدان کی وجہ سے کچھ عناصر دونوں کو ایک دوسرے سے لڑانے کیلئے ڈٹ گئے ہیں۔ چند روز قبل دی نیوز کو ایک اہم حکومتی ذریعے نے بتایا تھا کہ پی ٹی آئی میں کچھ لوگ یہ غیر محتاط گفتگو کر رہے ہیں کہ جیسے ہی پارٹی اقتدار میں آئی تو کچھ عہدیداروں کو فارغ کر دیا جائے گا۔ 

اس نمائندے نے فواد چوہدری سے بات چیت کرتے یہ سوال کیا کہ آیا پارٹی میں کسی بھی اعلیٰ سطح پر ایسی کوئی گفتگو ہو رہی ہے، تو فواد چوہدری کا کہنا تھا کہ یہ سوال ان سے پہلے بھی کچھ دیگر لوگوں کی طرف سے پوچھا جا چکا ہے، لیکن یہ بات بے بنیاد اور بالکل غلط ہے۔ 

فواد چوہدری کا کہنا تھا کہ انہوں نے ایک مرتبہ عمران خان سے اس معاملے پر بات کی تھی لیکن ان کا کہنا تھا کہ کوئی بے وقوف ہی ایسا سوچ سکتا ہے۔ فواد چوہدری نے واضح کیا کہ عمران خان اور سینئر ملٹری اسٹیبلشمنٹ کے درمیان کوئی رابطہ نہیں۔ اس وجہ سے کچھ عناصر نے عمران خان کے کان میں یہ باتیں ڈالنا شروع کر دی ہیں کہ فوجی اسٹیبلشمنٹ سے تعلق رکھنے والے کچھ عناصر انہیں جان سے مارنے کی سازش کر رہے ہیں۔ 

دوسری طرف، سینئر ملٹری قیادت کو یہ بتایا جا رہا ہے کہ پی ٹی آئی کو حکومت بنانے کا موقع ملا تو عمران خان انہیں چھوڑے گا نہیں۔ قبل ازیں، عمران خان کی حکومت کے آخری چند مہینوں کے دوران فواد چوہدری یہ کہتے رہے تھے کہ جنرل باجوہ کو غلط بتایا گیا تھا کہ وزیراعظم عمران خان انہیں ہٹا دیں گے جبکہ عمران خان کی ایسی کوئی خواہش تھی ہی نہیں۔ 

حال ہی میں سابق اسپیکر قومی اسمبلی اور پی ٹی آئی رہنما اسد قیصر نے بھی کہا تھا کہ عمران خان ملٹری اسٹیبلشمنٹ کے ساتھ کوئی لڑائی نہیں چاہتے۔ 

دی نیوز سے بات چیت کرتے ہوئے انہون نے یقین دہانی کرائی تھی کہ عمران خان کا ایجنڈا ملک کو ترقی کی راہ پر گامزن کرنا ہے اور اس کیلئے وہ کسی کیخلاف، چاہے وہ اسٹیبلشمنٹ کے نمائندے ہی کیوں نہ ہوں، ذاتی رنجش دل میں نہیں پالتے۔ 

اسد قیصر نے یاد دلایا کہ عمران خان نے ایک بیان میں اُن لوگوں کو معاف کر دیا تھا جنہوں نے انہیں وزیر آباد میں لانگ مارچ کے دوران قتل کرنے کی سازش کی تھی۔ اسد قیصر نے سختی کے ساتھ اس تاثر کی بھی نفی کی کہ عمران خان اقتدار میں آنے کے بعد کسی کیخلاف ذاتی طور پر کارروائی کریں گے۔

اہم خبریں سے مزید