اسلام آباد(جنگ نیوز)اسلام آباد ہائیکورٹ نے توشہ خانہ کیس میں عمران خان اور بشریٰ بی بی کو جاری نیب میں طلبی کے نوٹسز کو خلاف قانون قرار دے دیا۔ اسلام آباد ہائیکورٹ نے ریمارکس دیئے کہ عمران اور اہلیہ کو بھیجے گئے نیب کے کال اپ نوٹسز کی کوئی قانونی حیثیت نہیں،عدالت نے درخواستیں نمٹا دیں،گزشتہ روز اسلام آباد ہائیکورٹ کے چیف جسٹس عامر فاروق اور جسٹس بابر ستار نے توشہ خانہ نیب تحقیقات کے کیس میں طلبی پر عمران خان اور بشریٰ بی بی کی درخواستوں پر فیصلہ جاری کیا۔ عدالت نے نیب طلبی کے نوٹس کے خلاف دونوں درخواستوں کو نمٹاتے ہوئے طلبی کے نوٹسز کو خلاف قانون قرار دیا۔اسلام آباد ہائیکورٹ نے عمران خان اور بشریٰ بی بی کی درخواست ہدایات کیساتھ نمٹاتے ہوئے کہا کہ نیب کے کال اپ نوٹسز کی کوئی قانونی حیثیت نہیں۔ نیب نے توشہ خانہ کیس میں سابق وزیراعظم عمران خان اور ان کی اہلیہ بشری بی بی کو طلب کیا تھا جس پر دونوں نے طلبی کے نوٹسز کو اسلام آباد ہائیکورٹ میں چیلنج کیا تھا۔دوسری جانب سابق وزیر اعظم عمران خان کو 4مختلف مقدمات میں تفتیش کے لیے طلب کر لیا گیا۔عمران خان کو پولیس لائن ہیڈ کوارٹر میں مشترکہ تحقیقاتی ٹیم (جے آئی ٹی) کے سامنے پیش ہونے کا نوٹس جاری ہوا ہے۔عمران خان کو 10اور 11مئی کو شامل تفتیش ہونے کے لیے طلبی کے نوٹس جاری کیا گیا ہے۔ نوٹس کے متن کے مطابق اسلام آباد کے تھانہ رمنا میں درج مقدمہ نمبر 153میں عمران خان پیش ہوں۔عمران خان کو تھانہ رمنا میں درج مقدمہ نمبر 154میں 10مئی کو طلبی کا نوٹس جاری کیا گیا ہے۔تھانہ سی ٹی ڈی میں درج مقدمہ نمبر 03 میں عمران خان 11 مئی کو طلب کیا گیا ہے۔ تھانہ گولڑہ میں درج مقدمہ نمبر 143 میں بھی عمران خان 11 مئی کو طلب کیا گیا ہے۔