کوئٹہ(نسیم حمید یوسفزئی/اسٹاف رپورٹر) بلوچستان میں تحریک انصاف کی صوبائی قیادت خاص کر ارکان پارلیمنٹ اور صوبائی وزرا کی جانبسے 9مئی کو احتجاج میں بھرپور شرکت نہ کرنے پر کارکنوں میں شدید غم و غصہ پایا جاتا ہے ‘ ایئر پورٹ روڈ اور دیگرمقامات پر احتجاجی جلسے جلوسوں میں سابق گورنر کے علاوہ سینئر صوبائی قیادت شریک نہیں ہو سکی تھی ۔ رپورٹ کے مطابق 9مئی کو تحریک انصاف کے چیئرمین و سابق وزیر اعظم عمران خان کی القادر ٹرسٹ کیس میں گرفتاری کے بعد ملک گیر سطح پر پرتشدد احتجاجی مظاہرے ہوئے ۔ بلوچستان میں چونکہ پی ٹی آئی کی تنظیم سازی زیادہ مستحکم نہیں اور ارکان پارلیمنٹ کی اکثریت ماضی میں طاقتور حلقوں کی مدد سے کامیاب ہوئی جن کا ووٹ بینک ہے نہ ہی عوام میں پذیرانی اور ان کو معلوم بھی ہے کہ انہیں اقتدار کے ایوانوں میں کس نے پہنچایا ۔ رپورٹ کے مطابق 2018کے عام انتخابات میں بلوچستان میں تحریک انصاف نےصوبائی صدر و سابق وفاقی وزیر سردار یار محمد رند کی قیادت میں حصہ لیا تھا جن کا شمار صوبے کے سینئر سیاستدانوں میں ہوتا ہے اگر چہ وہ ماضی میں خود متعدد جماعتیں تبدیل کر چکے ہیں ۔ سردار یار محمد رند الیکٹیبل ہیں اگرچہ وہ قومی اسمبلی کی نشست ہار گئے تھے لیکن صوبائی اسمبلی کی نشست پر کامیابی حاصل کی تھی ۔