اسلام آباد( ایوب ناصر ) وفاقی دارالحکومت اسلام آباد اور عسکری ہیڈ کوارٹر زراولپنڈی اربن اور کینٹ ایریا میں پاکستان تحریک انصاف کو 2018کے انتخابات میں ووٹ ڈالنے والے صرف ڈیڑھ فیصد ووٹر صرف کارکن عمران خان کی گرفتاری کے خلاف پر تشدد احتجاج کا حصہ بنے جبکہ قیادت غائب رہی۔ الیکشن کمیشن کے اعدادو شمار کے مطابق وفاقی دارالحکومت کی آبادی 21 لاکھ اور راولپنڈی کی آبادی 23 لاکھ ہے ۔ 2018ء کے انتخابات میں وفاقی دارالحکومت کے حلقے این اے 52 سے راجہ خرم نواز 64590 ووٹ لے کر کامیاب ہوئے ،این اے 53 میں عمران خان سابق وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی کے مقابلے میں 92 ہزار ووٹ لے کر کامیاب ہوئے تھے جبکہ این اے 54 سے اسد عمر نے 56945 ووٹ حاصل کئے تھے ، این اے 61 راولپنڈی کینٹ سے پی ٹی آئی کے سیکرٹری جنرل عامر محمود کیانی 1لاکھ 5ہزار ،این اے 62 سےراولپنڈی سٹی سے شیخ رشید احمد ایک لاکھ 17 ہزار اور این اے 60 راولپنڈی سٹی سے شیخ رشید احمد کے بھتیجے شیخ راشد شفیق 44483 ووٹ لے کر کامیاب ہوئے تھے ۔ جڑواں شہروں کے چھ حلقوں سے پی ٹی آئی نے 434837ووٹ حاصل کئے تھے مگر پولیس ریکارڈ کے مطابق جڑواں شہر میں احتجاج میں شریک لوگوں کی تعداد مجموعی طو ر پر 7ہزار سے زائد نہیں تھی ،جڑوا ں شہر میں سابق وزیر اعظم کی گرفتاری کے بعد ردعمل کے طور پر پی ٹی آئی کے کارکنوں نے جارحانہ انداز احتجاج اختیار کیا ۔