• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

ایران، سعودی عرب، شام، ترکی میں دوستی خوش آئند ہے، ٹی این ایف جے

اسلام آباد (خصوصی نامہ نگار،اپنے نامہ نگار سے) امام جعفر صادقؑ کی شہادت کی مناسبت سے قائد ملت جعفریہ آغا سید حامد علی موسوی کے قائم کردہ عشرہ صادق آل محمد سربراہ تحریک نفاذ فقہ جعفریہ علامہ حسین مقدسی کی ہدایت پر نفرت و تشدد کے خاتمے اور عالم اسلام کی سائنسی و علمی ترقی و یکجہتی کے عزم کی تجدید کے طور پر منایا جا رہا ہے۔ اسی مناسبت سے مختار آرگنائزیشن کے زیر اہتمام ماتمی احتجاجی ریلی کے شرکاء نے سانحہ پارا چنار سمیت ملک میں دہشت گردی، بدامنی، انتہا پسندی کے خاتمے پرصدائے احتجاج بلند کی۔ ریلی کی قیادت علمائے کرام، مختار آرگنائزیشن کے مرکزی و ضلعی عہدیداران اور دیگر مذہبی رہنماو ماتمی سالار کر رہے تھے۔ اس موقع پر عساکر پاکستان سے بھرپور اظہار یکجہتی بھی کیا گیا۔ مختار آرگنائزیشن کے شریک چیئرمین سید حسن کاظمی نے خطاب کرتے کیا۔ ایڈیشنل سیکرٹری جنرل ملک ابو زمار کی پیش کردہ قرارداد متفقہ طور پر منظور کی گئی جس میں باور کرایا گیا کہ آج ساری دنیا حتیٰ کہ سعودی ولی عہد بھی یہ بات تسلیم کر چکے ہیں کہ مغرب کے منصوبوں کے تحت تخلیق کی گئی شدت پسندی نے اسلام کو سب سے زیادہ نقصان پہنچایا۔ قرارداد میں سعودی ولی عہد کی جانب سے انتہا پسندی کے خاتمے کے عزم کو امتِ مسلمہ کیلئے نیک شگون قرار دیتے ہوئے ایران سعودی عرب شام ترکی میں دوستی کے روابط کو خوش آئند قرار دیا گیا۔ قرارداد میں پاراچنار سمیت دہشت گردی کے تمام سانحات کے ذمہ داروں کو کیفرِ کردار تک پہنچانے اور نیشنل ایکشن پلان پر غیر مشروط عملدرآمد کا مطالبہ کِیا گیا۔ قرارداد میں کہا گیا کہ ہم افواج پاکستان کے ہر شہید کو سلام پیش کرتے ہوئے دشمن کو بتانا چاہتے ہیں کہ کسی بھی سازش میں وہ پوری قوم کو پاک فوج کے شانہ بشانہ قربانی کیلئے تیار پائے گا۔ قرارداد میں او آئی سی سے مطالبہ کِیا گیا کہ مسلمانوں میں سائنسی علوم کے فروغ اور ترقی کیلئے بین الاقوامی امام جعفر صادقؑ یونیورسٹی کا قیام عمل میں لائے۔ مسلمان سائینسدانوں کو ریسرچ اور اعلیٰ تعلیم کیلئے امام جعفر صادقؑ سکالر شپ دیئے جائیں، امام جعفر صادقؑ کے نام پر تحقیقی ادارے قائم کئے جائیں تا کہ امت مسلمہ دوبارہ اس عروج کو پالے جو انتہا پسندوں اور جہالت کے پروردگان کی سازشوں کے سبب عالمِ اسلام سے چھن چکا ہے۔ اس موقع پر علامہ سید شبیہ الحسن کاظمی اور جمیل قریشی نے بھی خطاب کیا۔
اسلام آباد سے مزید