ژوب (نامہ نگار)جماعت اسلامی پاکستان کے قافلے پر بم حملے میں امیر جماعت اسلامی پاکستان سراج الحق محفوظ رہے ۔خودکش حملہ آور ہلاک 6 کارکن زخمی ہو گئے جن میں 4 کی حالت نازک بتائی جاتی ہے،حملہ امیر جماعت اسلامی کو جلوس کی شکل میں شہر لے جانے کے دوران کیا گیا، دھماکے سے متعدد گاڑیوں کو بھی نقصان پہنچا۔
سراج الحق نے واقعے کے بعد جلسے سے مختصر خطاب کیا اور دیگر پروگرام منسوخ کر دئیے۔پاکستان مسلم لیگ فنکشنل سندھ کے جنرل سیکرٹری اور جی ڈی اے کے سیکرٹری اطلاعات سردار عبدالرحیم ،گورنر بلوچستان ملک عبدالولی خان کاکڑ،وزیراعلیٰ بلوچستان میر عبدالقدوس بزنجو، صوبائی وزیر داخلہ ضیاء لانگو،ترجمان حکومت بلوچستان فرح عظیم شاہ ،سردار یار محمد رند، پیپلز پارٹی، اور جمعیت نظریاتی کے رہنماؤں نے ژوب میں امیر جماعت اسلامی بلوچستان سراج الحق کے قافلے کے قریب دھماکے کی مذمت کی ہے۔
پولیس ذرائع کے مطابق امیر جماعت اسلامی پاکستان ایک روزہ دورے پر ژوب پہنچ رہے تھے جس کے لئے ایک بڑا جلوس شہر سے آٹھ کلومیٹر دور کوئٹہ قومی شاہراہ پر استقبال کے لئے موجود تھا جیسے ہی جماعت اسلامی پاکستان کے مرکزی امیرسراج الحق اور ساتھی جلوس کے ہمراہ جلسہ گاہ کے لئے شہر کی جانب رواں دواں تھے کہ اس دوران ایک مبینہ خودکش حملہ اور نے سراج الحق کی گاڑی کے قریب پہنچ کر خود کو دھماکے سے اڑا یا جس کے نتیجے میں زوردار دھماکہ ہوا ۔