اسلام آباد (نمائندہ جنگ)190 ملین پاؤنڈز کرپشن اسکینڈل میں تحریک انصاف کے چیئرمین سابق وزیراعظم عمران خان نیب کے سامنے پیش ہو گئے منگل کو نیب ٹیم نے عمرا ن خان سے لگ بھگ 4 گھنٹے تفتیش کی القادر یونیورسٹی کو ملنے والے عطیات کا ریکارڈ مانگ لیا.
بتایا جاتا ہے کہ عمران خان نے اپنی کابینہ کے 2ممبران شہزاد اکبر اور زلفی بخاری سے متعلق انکشاف کیا کہ دونوں کا 190 ملین پاؤنڈز کی پاکستان واپسی میں اہم کردار تھا ،ملزم طالب حسین زمین کی منتقلی اور بیرون ملک سے آئے عطیات سے متعلق ابھی اہم تفصیلات یاد نہیں، عطیات اہلیہ دیکھ رہی تھیں.
تفصیلات ٹرسٹ انتظامیہ دےسکتی ہے نیب ٹیم نے سوال کیا کہ برطانوی نیشنل کرائم ایجنسی سےحاصل 190 ملین پونڈ کہاں گئے؟عمران خان نے جواب دیا کہ اسکا بہتر جواب اسوقت کے ایسٹ ریکوری یونٹ کے سربراہ شہزاد اکبر دے سکتے ہیں، نیب ٹیم نے سوال کیا کہ ڈیل کو خفیہ رکھنے کا فیصلہ کس کا تھا؟ عمران خان نے جوا ب دیایہ کابینہ کا متفقہ فیصلہ تھا.
نیب ٹیم نے سوال کیاحکومت پاکستان اور برطانوی این سی اے کے درمیان سرکاری بات چیت کس نے کی؟،عمران خان نے کہا کہ شہزاد اکبر نے پاکستان کی نمائندگی کی اور سرکاری دستاویزات کابینہ ڈویژن کی تحویل میں ہیں 190ملین برطانوی پاؤنڈ کی منتقلی کے متعلق خفیہ ڈیڈ پر کس نے دستخط کئے۔