کراچی (ٹی وی رپورٹ) جیوکے پروگرام ”آج شاہزیب خانزادہ کے ساتھ“ میں گفتگو کرتےہوئے وزیر دفاع خواجہ آصف نے کہا ہے کہ عمران خان کے ساتھی ان کے غلط فیصلوں کا بوجھ نہیں اٹھاپارہے،وزیراعظم کے مشیر عون چوہدری نے کہا کہ تحریک انصاف کے متعدد لوگوں کے جہانگیر ترین سے رابطے ہیں، اگلے دو تین دن میں بہت اچھی خبریں ملیں گی،سینئر صحافی و تجزیہ کار سلیم صافی نے کہا کہ عسکری حلقے نو مئی کو پاکستان کیلئے نائن الیون سمجھتے ہیں، سینئر تجزیہ کار منیب فاروق نے کہا کہ ہر گزرتے دن کے ساتھ عمران خان کو ملنے والا ریلیف کم ہوتا نظر آئے گا۔ وزیر دفاع خواجہ آصف نے کہا کہ پارٹی قیادت کے فیصلے غلط ہوں تو کارکنوں کیلئے بوجھ اٹھانا مشکل ہوجاتا ہے،پی ٹی آئی کی شکست و ریخت کی وجہ یہی ہے کہ عمران خان کے ساتھی ان کے غلط فیصلوں کا بوجھ نہیں اٹھاپارہے، عمران خان کے قومی اسمبلی سے استعفے اور صوبائی اسمبلیوں کی تحلیل سے لے کر امریکا پر الزامات لگانا پھر ان کی منتیں کرنا یہ فیصلے بوجھ ہیں، عمران خان کے نو مئی کو فوج کی تنصیبات پر حملہ کرنے کے فیصلے کا بوجھ پارٹی چھوڑنے والے اٹھانے کو تیار نہیں ہیں، نو مئی کے واقعات میں ملوث لوگ بھی خود کو لاتعلق کرنے کی کوشش کررہے ہیں۔ خواجہ آصف کا کہنا تھا کہ فوجیں شکست کھاجائیں تو ہتھیار ڈالے جاتے ہیں، پی ٹی آئی نے ریاست او ر فوج کیخلاف اعلان جنگ کیا تھا، اس کے بعد شکست کھائی تو جنگی قیدیوں کی طرح معافیاں مانگ رہے ہیں، خطرناک بات یہ ہے کہ نو مئی کو منصوبہ بندی کے تحت دفاعی تنصیبات اور شہداء کی یادگاروں پر حملے کیے گئے، پارٹی کارکن کیلئے لیڈر کی گرفتاری دھچکا نہیں ہوتا لیڈر گرفتار ہوتے رہتے ہیں، نو مئی کو زیادہ تر ایلیٹ کلاس کی خواتین کے ذریعے دفاع تنصیبات پر حملے کرائے گئے، ان ٹارگٹڈ حملوں کی پہلے باقاعدہ ریہرسل کی گئی تھی۔ وزیردفاع خواجہ آصف نے کہا کہ پی ٹی آئی پر پابندی کا فیصلہ نہیں کیا ابھی صرف غور کررہے ہیں، جب تک ٹھوس کیس نہیں ہوگا پی ٹی آئی پر پابندی نہیں لگائیں گے، ماضی میں ایم کیو ایم ، پیپلز پارٹی، اے این پی، مسلم لیگ پر بھی پابندی لگائی گئی، پہلے جن پارٹیوں پر پابندی لگی اس کی وجوہات سیاسی ہوتی تھیں، ایم کیو ایم پر پابندی کی وجہ بانی متحدہ کی تقریر تھی، بانی متحدہ کی تقریر سننے والوں کو بھی گرفتار کر کے مقدمات بنائے گئے، عمران خان نے پاکستان کی سا لمیت کی علامت افواج پاکستان کو ٹارگٹ کیا، عمران خان نے دس سال پہلے انہی کی گود میں سیاسی جنم لیا اور انہی کی گود میں پروان چڑھا، انہوں نے جب دیکھا عمران خان بوجھ بن گیا ہے تو اپنی گود سے نیچے پھینک دیا۔خواجہ آصف کا کہنا تھا کہ امریکی انتظامیہ کی طرف سے عمران خان کی حمایت کا کوئی اعلان نہیں ہوا، امریکا میں سیاسی لوگ اپنی اپنی رائے رکھتے ہیں وہ عمران خان کی حمایت کرسکتے ہیں، پارٹی میں اکیلے ایک شخص کی شہرت اہمیت نہیں رکھتی ہے، فرد واحد کے فیصلے فیل ہورہے ہوں تو اردگرد لوگوں کیلئے بوجھ اٹھانا مشکل ہوتاہے۔