کراچی(جمشیدبخاری)الیکشن کمیشن کے سابق سیکریٹری کنوردلشادکا کہنا ہے کہ حکومت نگراں وزیراعظم کے لیےموجودہ اپوزیشن لیڈر راجہ ریاض سے ہی مشاورت کرے گی‘ پی ٹی آئی ارکان قومی اسمبلی کے استعفیٰ سے متعلق ہائیکورٹ کے فیصلے کو تسلیم نہیں کیا جائے گا‘ آرٹیکل 66کے تحت اسپیکر کی رولنگ کو عدالت میں چیلنج نہیں کیا سکتا‘مستعفی پی ٹی آئی ارکان اسمبلی میں واپس نہیں آ سکیں گے۔منگل کو جنگ سے فون پر گفتگوکرتے ہوئے کنوردلشاد نے کہاکہ جس رفتار سے پی ٹی آئی ارکان پارٹی چھوڑ رہے ہیں اورالیکٹ ایبلزپارٹی سے علیحدہ ہورہے ہیں اس سے ظاہر ہوتا ہے کہ عمران خان کو پی ٹی آئی منظم کرنے میں ڈیڑھ سے دو سال کا عرصہ لگے گا جبکہ جہانگیر ترین کی جانب سے نئی پارٹی کے اعلان کے بعد بہت سےالیکٹ ایبلزان کی نئی جماعت میں شمولیت اختیار کرلیں گے ‘موجودہ حکومت اپنی آئینی مدت پوری ہونے کے بعد انتخابات کی طرف جائے گی اور آرٹیکل 232کے تحت مزید ایک سال حکومت میں توسیع نہیں کرے گی۔