مردان (نمائندہ جنگ ، نامہ نگار ) انسداد دہشت گردی کی خصوصی عدالت کے جج خالد خان کوترپان نے توہین رسالت کے مشہور مقدمے کا فیصلہ سناتے ہوئے جرم ثابت ہونے پر مجرم کو سزائے موت کا حکم سنادیا ۔13فروری 2017کو گلی باغ میں 36سالہ عرفان نے مسجد کے لاوڈ سپیکر سے نبوت کا دعوی کیا ،عوام کے مشتعل ہونے پر فرار ہو گیا،استغاثہ کے مطابق13فروری2017کو مردان کے شہری علاقہ گلی باغ میں 36سالہ عرفان ولد گل بھادر نے مسجد جاکر لاوڈ سپیکر کے ذریعے نبوت کا دعوی کیا تھا جس پر لوگوں نے مشتعل ہوکر اسے پکڑنے کی کوشش کی تھی لیکن وہ موقع سے فرار ہوگیا تھا تاہم دو دن بعد پولیس نے اسے گرفتار کرکے اس کیخلاف توہین رسالت کے جرم سمیت تین مختلف دفعات کے تحت مقدمہ درج کرلیا تھا بدھ کو انسداد دہشت گردی مردان کی خصوصی عدالت نمبر دو کے جج خالد خان کوتر پان نے توہین رسالت کا جرم ثابت ہونے پر مجرم کو سزائے موت اور چار لاکھ روپے کے جرمانے کی سزا کا حکم سنایا جبکہ دیگر دو دفعات سیون جی اے اور نائن ٹی اے میں عدالت نےاسے پانچ پانچ سال قید اور80/80 ہزار روپے کے جرمانے کی سزا سنادی۔