کراچی (ٹی وی رپورٹ) جیوکے پروگرام ”آج شاہزیب خانزادہ کے ساتھ“ میں گفتگو کرتے ہوئے وفاقی وزیر داخلہ رانا ثناء اللّٰہ نے کہا ہے کہ 9 مئی کے واقعات کا منصوبہ ساز اور ماسٹر مائنڈ عمران خان ہی ہے، اس کی اپنی آواز میں ایسی شہادتیں موجود ہیں جنھیں عدالت میں پیش کیا تو کہنا پڑے گا کہ ان کی سماعت ان کیمرہ کی جائے۔ پی ٹی آئی کی دوسرے اور تیسرے درجے کی قیادت کے کچھ لوگ ان واقعات میں شد و مد سے شامل تھے، باقی گزارے لائق تھے اور انکار کی طاقت نہیں رکھتے تھے۔ انہوں نے کہا کہ 9 مئی کا آرکیٹکٹ اور ماسٹر مائنڈ چیئرمین پی ٹی آئی ہے،سینئر صحافی و تجزیہ کار سلیم صافی نے کہا کہ آرمی چیف کے الفاظ سے سنجیدگی اور غصہ نظر آتا ہے، فوجی صفوں میں نو مئی کو پاکستان کا نائن الیون سمجھا جاتا ہے، سینئر تجزیہ کار منیب فاروق نے کہا کہ عمران خان اور پی ٹی آئی کیلئے مشکلات بتدریج بڑھ رہی ہیں، فارمیشن کمانڈر کانفرنس کا اعلامیہ خلاف توقع نہیں تھا، کانفرنس میں نو مئی کے واقعات کے ماسٹر مائنڈ اور پس پردہ لوگوں کیخلاف سخت کارروائی کا عندیہ دیا گیا ہے۔وفاقی وزیر داخلہ رانا ثناء اللہ نے کہا کہ چیئرمین پی ٹی آئی سے پوچھنا چاہئے نو مئی کے آرکیٹیکٹ آپ نہیں تو کون ہے،پچھلے دس سال سے کون ریاست کے خلاف سول نافرمانی تحریک کی کوشش کررہا ہے، کس نے 2014ء میں تھانوں پر حملے کر کے ملزمان کو چھڑایا تھا، کون افسروں کو سرعام پھانسی دینے کی باتیں کرتا تھا، کس نے اس وقت سرکاری ٹی وی پر حملہ کیا تھا، اس وقت پارلیمنٹ کو بھی ریاست کی علامات سمجھ لیا جاتا تو آج یہ دن نہ دیکھنا پڑتا، اس شخص نے ایک سال زمان پارک میں منصوبہ بندی کی اس کے ثبوت موجود ہیں، اس شخص نے زمان پارک میں بیٹھ کر سازش تیار کی، ان لوگوں کے تانے بانے پاکستان دشمن غیرملکی قوتوں کے ساتھ ملتے ہیں، ان کے تمام فساد کا نشانہ پاکستان کا نمبر ون دفاعی ادارہ تھا۔ رانا ثناء اللہ کا کہنا تھا کہ نو مئی کو کسی جگہ ہجوم نہیں تھا ہر جگہ دو چار سو لوگ تھے، یہ کوئی ہجوم نہیں گنے چنے لوگ تھے جن کی باقاعدہ کلاسیں لی گئی تھیں، ان چند لوگوں کو زمان پارک میں پٹرول بم بنانے اور غلیلیں چلانے کی تربیت دی گئی، ایک ہی وقت میں ایک ہی سمت ایک طرح کا احتجاج کیا اشارہ کرتا ہے، یہ لوگ کسی بلڈنگ کی طرف نہیں گئے دفاعی تنصیبات پر حملہ آور ہوئے، یہ شخص کہتا تھا اس کی گرفتاری ریڈ لائن ہے، یہ شخص اشاروں کنایوں میں اس طرح کے ردعمل کی باتیں کرتا رہا،یہ شخص کہتا تھا اس کو گرفتار کیا گیا تو ریاست کو تہس نہس کردے گا۔ رانا ثناء اللہ نے کہا کہ 9مئی کا آرکیٹکٹ اور ماسٹر مائنڈ چیئرمین پی ٹی آئی ہے، معلومات کی بنیاد پر کہہ سکتا ہوں یہ سب عمران خان کی اپنی آواز میں موجود ہے، چیئرمین پی ٹی آئی کی ایسی گفتگو موجود ہے جو شاید عدالت کو بھی کہنا پڑے کہ ان کیمرہ کریں، شہداء کی یادگاروں پر حملہ کرنے والوں نے جو گھٹیا گفتگو کی وہ سننے کے قابل نہیں ہے، کچھ لوگ اس معاملہ میں شدومد سے شامل تھے باقی انکار کرنے کا حوصلہ نہیں رکھتے تھے، فیاض الحسن چوہان نے پارٹی چھوڑتے ہوئے اپنا مقدمہ پیش کیا ہے۔ رانا ثناء اللہ کا کہنا تھا کہ ریاست کے خلاف جارحیت کرنے والے اور احتجاج میں تشدد کرنے والے میں زمین آسمان کا فرق ہوتا ہے، پی ٹی آئی دفاعی اداروں پر حملہ آور ہوئی یہ سرکشی اور بغاوت ہے، یہ کہتے ہیں ان کے ساتھ سیاسی ورکر کے طور پر برتاؤ کیا جائے ایسا نہیں ہوگا،کور کمانڈر ہاؤس میں گھس کر لوٹ مار، جلاؤ گھیراؤ کیا گیا، حساس انفارمیشن ضائع کی گئی یا اٹھا لے گئے اسے سیاسی احتجاج کیسے کہہ سکتے ہیں، یہ تمام چیزیں بازیاب ہونی ہیں ورنہ کسی ہمسایہ ملک میں استعمال ہوسکتی ہیں، ان لوگوں نے لائن کراس کردی اب یہ سیاسی اور انسانی حقوق کی آڑ میں تحفظ مانگ رہے ہیں، انسانی حقوق کے چیمپئن ملکوں میں بھی جب ریاست پر اس طرح حملہ کیا گیا تو انہوں نے وہ کیاجو ہماری سوچ میں بھی نہیں ہے۔ رانا ثناء اللہ نے کہا کہ نو مئی کی انکوائری کو مکمل ہونے میں وقت لگے گا، جس کے خلاف جو شواہد ملیں گے کارروائی ہوگی، بغیر ثبوت لوگوں کو نہیں پکڑا جائے گا، نو مئی کو شاہ محمود قریشی نے لائن کراس کرنے کی بات نہیں کی مگر لوگوں کو باہر نکلنے کیلئے کہا تھا، نو مئی کے واقعات میں ملوث لوگوں سے پی ٹی آئی کے باقی لوگوں کو فاصلہ اختیار کرنا پڑے گا، اگر کوئی شخص اپنے عمل پر ندامت ظاہر کرتے ہوئے معافی مانگتا ہے تو اس کا کیس پر متعلقہ اتھارٹیز غور کرسکتی ہیں۔ سینئر صحافی و تجزیہ کار سلیم صافی نے کہا کہ نو مئی کے واقعات پر فارمیشن کمانڈرز اجلاس کا اعلامیہ صرف پیغام نہیں عملاً ایسا ہورہا ہے، فوجی قیادت اسے اندرونی سیاسی سرگرمی یا چند افراد کی جذباتیت نہیں سمجھتی ہے، ان کے پاس شواہد ہیں کہ یہ پاکستانی فوج کو تقسیم کرنے اور فوج کو عوام سے لڑانے کی منظم سازش تھی، انہیں یقین ہے اس منصوبہ میں پی ٹی آئی کے مخصوص افراد آن بورڈ تھے، فوجی قیادت نے سب سے پہلے اپنی صفوں میں موجود لوگوں کیخلاف کارروائی کی ہے، لاہور کے کور کمانڈر کو اسی دن ہٹایا گیا کچھ دیگر لوگوں کیخلاف انکوائریز ہورہی ہیں، کسی کے خلاف الزامات ثابت ہوئے تو اس کا بھی کورٹ مارشل ہوگا،آرمی چیف کے الفاظ سے سنجیدگی اور غصہ نظر آتا ہے، فوجی صفوں میں نو مئی کو پاکستان کا نائن الیون سمجھا جاتا ہے۔ سلیم صافی کا کہنا تھا کہ قاسم کے ابا کی گرفتاری کے موقع پر پی ٹی آئی کے ہر ورکر اور سپورٹر کو نکالنے کا فیصلہ ہوا تھا، اس میں پرویز خٹک، شاہ محمود قریشی سمیت پوری پی ٹی آئی قیادت آن بورڈ تھی، ورکرز اور سپورٹرز کا رخ حکومتی مقامات کے بجائے دفاعی تنصیبات کی طرف کرنے کے منصوبے میں محدود لوگ شامل تھے، فوج کے خلاف فضا پیدا کرنے والے لوگوں کو ملٹری ایکٹ کے تحت سزائیں دی جائیں گی۔ سینئر تجزیہ کار منیب فاروق نے کہا کہ عمران خان اور پی ٹی آئی کیلئے مشکلات بتدریج بڑھ رہی ہیں، فارمیشن کمانڈر کانفرنس کا اعلامیہ خلاف توقع نہیں تھا، کانفرنس میں نو مئی کے واقعات کے ماسٹر مائنڈ اور پس پردہ لوگوں کیخلاف سخت کارروائی کا عندیہ دیا گیا ہے، وہ سخت کارروائی پاکستان آرمی ایکٹ کے تحت ہونے کی اطلاعات ہیں جس میں آفیشل سیکرٹ ایکٹ کو بھی شامل کیا جاسکتا ہے، معاونت کرنے والوں کو بھی آرمی ایکٹ کے تحت ٹرائل کیا گیا تو بہت سخت پیغام ہوگا، پہلے ہی کچھ لوگوں کے کورٹ مارشل کیلئے ٹرائل کا آغاز شاید ہوگیا ہوگا۔ منیب فاروق کا کہنا تھا کہ ریاستی و فوجی املاک کو نقصان پہنچنے پر ہم سب کو غصہ ہے، کیا ہی اچھا ہوتا اگر ہمیں اس وقت ہوش آجاتا جب 2014ء میں ملک اور ریاستی املاک کو نقصان پہنچایا گیا تھا، اس وقت ہوش کے ناخن لے لیے جاتے تو کسی کو 9مئی کرنے کی جرأت نہ ہوتی، لیکن اس وقت حالات مختلف تھے اور کوئی کنٹری بیوشن کیلئے کسی اور جگہ کھڑا تھا۔