کراچی ( ٹی وی رپورٹ) وفاقی وزیرخزانہ اسحاق ڈار نے کہا ہے کہ وزیراعظم شہباز شریف کے کہنے پر بجٹ اعدادوشمار آئی ایم ایف کو دے دیئے ہیں ، ہمارے ملک میں جو گیس پائپ لائن پھیلی ہوئی ہے یہ دنیا کی سب سے بڑی ہے پچاس ملین ڈالر اس کی ویلیو ہے.
ایک انٹرویو میں انہوں نے کہا کہ این ایف سی کے معاملے پر بات چیت کریں گے ، ملک کی خاطر بیٹھ کر کر لیں کچھ، این ایف سی میں اسپیس کریٹ کرنی پڑے گی، میں آئیڈیا دے رہا ہوں اور اس کا بوجھ سب برداشت کر رہے ہیں آپ دے رہے ہیں ایک فیصد وار اینڈ ٹیررکیا پاکستان کے سیکورٹی اخراجات صرف اسلام آباد کو تحفظ فراہم کرنے کیلئے ہے ، ہمیں ڈسٹربیوشن کو فرسٹریڈ کرنا پڑے گا ،بہتر ہوگا جو ہوگیا وہ ٹھیک ہے آپ اپنے جو مشترکہ اخراجات ہیں جو مل کر کرنے چاہیں .
بجٹ میں 50، 60ارب روپےکیلئے اقدامات سے متعلق ایک سوال کے جواب میں اسحاق ڈار نے کہا کہ اس کیلئے کوئی بھی بڑا اقدام نہیں اٹھایا ہے ، چھوٹے چھوٹے اقدامات ہیں جہاں غیر دستاویزی چیزیں ہیں جیسا کہ نان فائلرز ہیں وہاں دستاویزات کو مرتب کرنا ہے.
انہوں نے تسلیم کیا ہے بے پناہ خسارہ ہے ، ہمیں ڈائریکشن ٹھیک کرنی ہوگی، ورلڈ بینک کا جو پالیسی پروگرام ہے وہ چار سال سے لٹکا ہوا تھا میں نے چند مہینے میں سب کام کر دیا ہے ورلڈ بینک نے کنفرم کیا ہے جب بورڈ میٹنگ ہوجائے گی تو سارے چار سو ملین دے دیں گے۔
اشارہ انہوں نے آئی ایم ایف کو دے دیا ہے۔میں سمجھتا ہوں فروری کے آخر تک آئی ایم ایف پروگرام سائن ہوجانا چاہیے تھا تین مہینے اس کو چیک ان شروع کرنے میں لگائی یعنی آنے میں لگا دئیے تین مہینے اس کے بعد ہیں.
کابینہ کو بتایا ہے میں چاہتا تھا یہ پروگرام غیر ضرور ی طور پر تاخیر ہوئی ہے ہم نے جو کرنا تھا وہ کردیں ان کو چاہیے تھا یہ پروگرام سائن کرتے بورڈ میں لے کر جاتے یہ جو دو بلین کہہ رہے ہیں یہ دو بلین بھی آجاتا ہم نے ساڑے پانچ بلین ڈالر کمرشل بینکوں کے لون واپس کیے ہیں۔