کالعدم بی ایل اے چھوڑنے والوں نے بلوچ دہشت گرد تنظیموں سے ہتھیار ڈالنے کی اپیل کر دی۔
کالعدم بی ایل اے چھوڑنے والے فلک شیر مری کا کہنا ہے کہ بلوچ لبریشن آرمی میں 2001ء میں شامل ہوا تھا اور 2015ء میں ہتھیار ڈال کر قومی دھارے میں شامل ہو گیا تھا۔
فلک شیر مری کا کہنا ہے کہ سیکیورٹی اداروں نے میری بہت مدد کی، میرا بھائی رہا ہوا اور نوکری بھی بحال ہو گئی، میرے بعد اور ساتھی بھی ہتھیار جمع کرا کر قومی دھارے میں شامل ہوئے ہیں۔
فلک شیر مری نے کہا ہے کہ اب ہم اپنے بیوی بچوں کے ساتھ اچھی زندگی گزار رہے ہیں، بلوچ دہشت گرد تنظیموں میں شامل لوگوں سے اپیل ہے کہ ہتھیار ڈال کر قومی دھارے میں شامل ہوں۔
کالعدم بی ایل اے چھوڑنے والے جاوید مری کا کہنا ہے کہ کوہلو کا رہائشی ہوں اور 2009ء تا 2015ء بی ایل اے کا حصہ رہا، میں 2015ء میں ہتھیار ڈال کر قومی دھارے میں شامل ہوا۔
ان کا کہنا ہے کہ اب اپنا کاروبار کر رہا ہوں اور نرمی برتنے پر حکومت کا شکر گزار ہوں۔
جاوید مری نے یہ بھی کہا ہے کہ اب میری زندگی سکون سے گزر رہی ہے اور میرے بچے بھی تعلیم حاصل کر رہے ہیں، باقی لوگ بھی دہشت گردی کا راستہ ترک کر کے ہتھیار جمع کرا دیں۔