اسلام آباد ( ایجنسیاں ) وزیر دفاع خواجہ آصف نے کہا ہے کہ جامعات کے فنڈز کھا کر وائس چانسلرز ارب پتی بن گئے ہیں ‘ ان کو ہٹاؤ تو اسٹے لے لیتے ہیں‘ عدلیہ اس میں شامل ہے‘جو وائس چانسلر ڈاکے ماریں گے وہ طالبعلموں کو ڈاکے ہی سکھائیں گے‘ ملک کو کوئی خطرہ نہیں ہے‘ہمارے وجود کو ایک ہی خطرہ ہے وہ ہے معیشت کا‘جس سانپ کو ہم نے خود دودھ پلایا‘اس نے 9 مئی کو قوم کو ڈسا‘آئی ایم ایف قرض دے گا یا نہیں آج بھی شک و شبہات کے بادل منڈلا رہے ہیں‘بیرونی دشنوں سے کوئی خطرہ نہیں،اندرونی حالات ہمارے لیے سب سے بڑا خطرہ ہیں، عدلیہ، بیورو کریسی اور حکومتی نا اہلی کا گٹھ جوڑ خراب معاشی صورتحال کا سبب بنا ہے‘لوگ دو تین وزیراعظم کھا کر ہضم کر گئے اور ڈکار بھی نہیں لیا، 20 ہزار کیسز زیر التو ہیں،عدلیہ اپنا محاسبہ کرے، عدلیہ تھوک کے حساب سے اسٹے آڈر نہ دے‘ملک کی 70 فیصد آبادی 2 سے 3 وقت کا کھانا نہیں کھا سکتی، عام آدمی کو جیل میں ڈال دیا جاتا ہے، امیر آدمی کے لئے کوئی قانون نہیں‘معاشی صورت حال اتنی ابتر ہو چکی ہے کہ عوام کا سانس لینا دشوار ہے۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے بد ھ کو قومی اسمبلی کے اجلاس میں اظہار خیال کرتے ہوئے کیا۔