کراچی (نیوز ڈیسک،نامہ نگار ، نیوز ایجنسی) بحیرہ عرب میں بننے والے انتہائی شدید سمندری طوفان ’بپرجوائے‘ کا بھارتی گجرات کی ساحلی پٹی سے ٹکرانے کے بعد زور ٹوٹ گیا ، سمندری طوفان راجستھان کی طرف بڑھ گیا ہے ، پاکستان سے بپر جوائے کا خطرہ ٹل گیا.
سمندری طوفان کمزور ہو کر سائیکلون اور شام تک ڈپریشن میں تبدیل ہوگیا ،کراچی میں عبداللہ شاہ غازی کا مزار کھولنے کا اعلان ، ساحلی علاقوں میں وقفے وقفے سے بارش کا سلسلہ جاری رہا .
وفاقی وزیر برائے موسمیاتی تبدیلی شیری رحمان نے کہا ہے کہ سمندری طوفان بپر جوائے کے متوقع اثرات سے نمٹنے کے لئے مکمل طور پر تیار تھے تاہم پاکستان اس کی شدت سے محفوظ رہا۔
انہوں نے بتایا کہ سندھ کے ساحلی علاقے جیسے سجاول سطح سمندر بلند ہونے کی وجہ سے ڈوب گیا تھا لیکن زیادہ تر افراد کو محفوظ مقام پر منتقل کر دیا گیا تھا۔
ساتھ ہی انہوں نے انسانی جانوں کو محفوظ بنانے میں تعاون کرنے والے تمام شراکت داروں کا شکریہ ادا کیا۔سمندری طوفان بپرجوائے کا خطرہ ٹلنے کے بعد کراچی میں انتظامیہ نے عبداللہ شاہ غازی کا مزار کھولنے کا اعلان کردیا گیا۔ عبداللہ شاہ غازی کا مزار 2 روز قبل بپرجوائے کے پیشِ نظر بند کیا گیا تھا۔
سمندری طوفان بیپر جوائے کے باعث ساحلی علاقوں میں وقفے وقفے سے بارش کا سلسلہ جاری رہا ، محکمہ موسمیات نے گزشتہ 24 گھنٹوں میں ہونے والی بارش کی مقدار کے اعداد و شمار بھی جاری کیے جن کے مطابق سب سے زیادہ بارش بلوچستان کے ضلع بارکھان میں 45 ملی لیٹر اور ژوب میں 10 ملی میٹر بارش ہوئی۔
سندھ کے ضلع مٹھی میں 41 ملی میٹر، ٹھٹہ میں 29 ملی میٹر، ڈیپلو میں 29 ملی میٹر، نگرپارکر اور کلوئی میں 16 ملی میٹر، بدین اور شہید بینظیر آباد میں 10، 10 ملی میٹر بارش ہوئی۔تحصیل ڈگری میں بھی جمعہ کو موسلادھار بارش کا سلسلہ سارادن وفقے وفقے سے جاری رہا۔