کراچی (ٹی وی رپورٹ) جیو کے پروگرام ”رپورٹ کارڈ“میں میزبان علینہ فاروق شیخ کے سوال اسد عمر یا تحریک انصاف میں کس کا موقف درست ہے؟ کا جواب دیتے ہوئے عمران خان کو گمراہ کرنے والوں میں اسد عمر سرفہرست تھے،اسد عمر چیئرمین پی ٹی آئی کے غلط فیصلوں میں برابر کے شریک تھے.
پی ٹی آئی پچھلے ایک سال میں پاکستانی عوام کو بیوقوف بناتی رہی،سہیل وڑائچ نے کہا کہ اسد عمر نے کل انٹرویو میں کافی درست باتیں کیں لیکن پی ٹی آئی کے جنرل سیکرٹری ہوتے ہوئے وہ خاموش رہے.
عمران خان جب تصادم کی راہ پر تھے تو اسد عمرجیسے لیڈرز بولتے نہیں تھے، اسد عمر، پرویز خٹک اور فواد چوہدری بات چیت ضروری سمجھتے تھے لیکن پارٹی میں ایکٹیوسٹ انہیں بولنے نہیں دیتے تھے، یہ سب لیڈرز بات چیت اور اسٹیبلشمنٹ سے اچھے تعلقات کے حامی تھے.
ارشاد بھٹی کا کہنا تھا کہ عمران خان اور اسد عمر کا چند دن پہلے اسلام آباد کی ایک عدالت میں آمنا سامنا ہوا لیکن دونوں ایک دوسرے سے دور رہے، اسد عمر غلط موقع پر صحیح باتیں کررہے ہیں، ماضی میں وہ صحیح موقع پر چپ رہتے تھے یا دفاع کرتے تھے، عمران خان کی جارحانہ پالیسی کی تعریفیں کرنے والے آج استحکام پاکستان پارٹی میں بیٹھے ہوئے ہیں۔