اسلام آباد (مہتاب حیدر) عالمی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف )کے مطالبے پر حکومت نے 2ہزار سی سی سے اوپر کی گاڑیوں کی رجسٹریشن پر انکم ٹیکس اوربڑی آمدن والے تنخواہ داروغیرتنخواہ دارطبقے پر بھی ٹیکس کی شرح میں اضافہ کردیاہے ۔
اتوار کو پارلیمنٹ کی جانب سے منظور شدہ ترمیم شدہ فنانس بل 2023-24 کے مطابق حکومت نے 2001 سی سی تا 3 ہزار سے اوپر کی درآمدی اور مقامی طور پر تیار کی جانے والی گاڑیوں پر فکسڈ ٹیکس لگا دیا ہے۔
ٹیکس کی مقررہ شرح 2001 سی سی تا 2500 سی سی انجن کی گنجائش والی گاڑی کی قیمت کا 6 فیصد ہو گی۔
آئندہ بجٹ میں 2501 سے 3000 سی سی کی گاڑیوں کی رجسٹریشن پر 8فیصد فکسڈ ٹیکس عائد کر دیا گیا ہے ‘ٹیکس کی مقررہ شرح 3000سی سی سے زیادہ انجن کی گنجائش والی گاڑی کی قیمت کا 10 فیصد ہو گی۔تنخواہ دار افراد کے لیے ٹیکس کی شرح میں کوئی تبدیلی نہیں کی گئی جہاں قابل ٹیکس آمدنی 1,200,000 روپے سے زیادہ اور 2,400,000 روپے تک ہو ،وہاں 12لاکھ سے زائد آمدن پر 12.5فیصدانکم ٹیکس جبکہ 15ہزار فکسڈانکم ٹیکس دینا ہوگا۔
جہاں قابل ٹیکس آمدنی 2,400,000 روپے سے زیادہ ہو لیکن 3,600,000 روپے سے زیادہ نہ ہو،وہاں 24 لاکھ سے زائد رقم پر 22.5فیصد انکم ٹیکس جبکہ ایک لاکھ 65ہزار روپے فکسڈٹیکس ہوگا۔ جہاں قابل ٹیکس آمدنی 3,600,000 روپے سے زیادہ ہو لیکن 6,000,000 روپے سے زیادہ نہ ہو، ٹیکس کی شرح 405,000 روپے پلس 3,600,000روپے روپے سے زیادہ رقم کا 27.5 فیصد ہوگی۔جہاں قابل ٹیکس آمدنی 6,000,000 روپے سے زیادہ ہو، ٹیکس کی شرح 1,095,000روپے پلس 6,000,000 روپے سے زیادہ رقم کا 35 فیصد ہوگی۔
ترمیم شدہ فنانس بل 2023 نے تنخواہ دار فرد کے علاوہ افراد اور ایسوسی ایشن آف پرسنز (اے او پیز) کی آمدنی پر انکم ٹیکس میں بھی اضافہ کردیا ہے۔
افراد یا اے او پیز کے لیے نظرثانی شدہ سلیب نے انکشاف کیا کہ جہاں قابل ٹیکس آمدنی 600,000 روپے سے زیادہ ہو لیکن 800,000 روپے سے زیادہ نہ ہو، ٹیکس کی شرح 600,000 روپے سے زیادہ رقم کا 7.5 فیصد ہوگی۔ جہاں قابل ٹیکس آمدنی 800,000 روپے سے زیادہ ہو لیکن 1,200,000 روپے سے زیادہ نہ ہو، ٹیکس کی شرح 15,000 روپے پلس 800,000 روپے سے زیادہ رقم کا 15 فیصد ہوگی۔
جہاں قابل ٹیکس آمدنی 1,200,000 روپے سے زیادہ ہو لیکن 2,400,000 روپے سے زیادہ نہ ہو، ٹیکس کی شرح 75,000 روپے پلس 1,200,000 روپے سے زیادہ رقم کا 20 فیصد ہوگی۔
جہاں قابل ٹیکس آمدنی 2,400,000 روپے سے زیادہ ہے لیکن 3,000,000 روپے سے زیادہ نہ ہو، ٹیکس کی شرح 315,000 روپے پلس 2,400,000 روپے سے زیادہ رقم کا 25 فیصد ہوگی۔ نئے سلیب کے تحت جہاں قابل ٹیکس آمدنی 3,000,000روپے سے زیادہ ہے لیکن 4,000,000 روپے سے زیادہ نہیں، ٹیکس کی شرح 465,000روپے پلس 3,000,000 روپے سے زیادہ رقم کا 30 فیصد ہوگی۔
جہاں قابل ٹیکس آمدنی 4,000,000 روپے سے زیادہ ہو، ٹیکس کی شرح 765,000 روپے پلس 4,000,000 روپے سے زیادہ رقم کا 35 فیصد ہوگی۔