اسلام آباد (ایوب ناصر ،خصوصی نامہ نگار)قومی اسمبلی سے فنانس بل کی منظوری کے عمل کے دوران ایوان میں ارکان کی حاضری مایوس کن رہی، وزیر اعظم شہباز شریف، بلاول بھٹو، آصف زرداری، ، اختر مینگل، امیر حیدر ہوتی اور اپوزیشن لیڈر راجہ ریاض بھی ایوان سے غیر حاضر رہے۔حکومتی بینچز پر صرف 62 جبکہ اپوزیشن بینچز پر صرف 2 اراکین موجود نظر آئے۔ جماعت اسلامی کے مولاناعبدالاکبر چترالی اور سرکاری بنچوں سے صابر حسین قائم خانی متحرک رہے اور ایوان میں اپوزیشن ارکان کی عدم موجودگی کے خلاء کو پورا کرنے کی کوشش کرتے رہے مگر وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے ان کی ایک نہ چلنے دی۔دریں اثناء فاروق اقدس کے مطابق ہفتہ وار تعطیل کے موقعہ پر بلائے جانے والے بجٹ کی منظوری کے موقعہ پر بھی قومی اسمبلی کے ارکان اور وزراء کی بڑی تعداد ایوان سے غیر حاضر رہی، ارکان کی دلچسپی کا اندازہ اس بات سے لگایا جاسکتا ہے کہ حکومتی بنچوں پر 72 اور اپوزیشن کے بنچوں پر صرف 2 ارکان موجود تھے۔ وزیر خزانہ کی جانب سے مالی بل ایوان میں پیش کیا تو سپیکر راجہ پرویز اشرف نے یکے بعد دیگرے بل کی تمام شقوں کو ایوان میں منظوری کیلئے پیش کیا لیکن ترامیم پیش کرنے والے ارکان کی بڑی تعداد ایوان سے غیر حاضر تھی جن میں پی ٹی آئی کے منحرف اراکین بھی شامل تھے اور ان کی نشستیں تمام وقت خالی رہیں تاہم اس موقعہ پر ایوان میں جماعت اسلامی کے واحد رکن اسمبلی مولانا عبدالکبر چترالی ’’رکن مزاحمت‘‘ ثابت ہوئے۔